عالمی شہرت يافتہ فلم شعلے کے مشہور جیلر کردار کے اداکار اسرانی 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

بالی ووڈ کے مشہور کامیڈین اور اداکار اسرانی، جو فلموں میں ’گوردھن اسرانی‘ کے نام سے جانے جاتے تھے، لمبی بیماری کے بعد 84 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔

فلم شعلے میں انگریز دور کے جیلر کا جو کردار اسرانی نے نبھایا، وہ آج بھی سنیما کی تاریخ کے ناقابلِ فراموش لمحات میں شامل ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، پانچ دہائیوں پر محیط شاندار فنی سفر میں اسرانی نے ناظرین کو ہنسی اور تفریح کے۔ بے شمار لمحے دیے۔ وہ فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے فارغ التحصیل تھے، جنہوں نے 1960 کی دہائی میں فلمی کیریئر شروع کیا۔ اور جلد ہی ہندی سنیما میں ایک نمایاں مزاحیہ اداکار کے طور پر اپنی شناخت بنالی۔

شعلے میں جیلر

شعلے میں جیلر کا کردار آج بھی یادگار ہے۔ اس کے علاوہ ریشیکیش مکھرجی اور راج کپور جیسے نامور ہدایتکاروں کے ساتھ کامیاب شراکت داری نے انہیں ایک بااعتماد اور ورسٹائل اداکار کے طور پر متعارف کرایا۔

اسرانی کا فنی سفر 50 سال سے زیادہ پر محیط رہا، جس میں انہوں نے 350 سے زائد فلموں میں اداکاری کی۔ مزاحیہ اور معاون کرداروں کے ذریعے انہوں نے بھارتی سنیما میں اپنی مضبوط شناخت قائم کی۔

ان کی آخری فلم مستی زادے ایک ایڈلٹ کامیڈی تھی، جس میں انہوں نے سنی لیون کے والد کا کردار ادا کیا۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا: "مجھے مستی زادے میں کام کرنا پڑا، مجھے شرم آئی۔”

مشہور فلميں

ان کی یادگار فلموں۔ میں میرے اپنے، کوشش، باورچی، پریچے، ابھیمان، چپکے چپکے، چھوٹی سی بات اور رفو چکر شامل ہیں۔ تاہم 1975 میں ریلیز ہونے والی بلاک بسٹر فلم۔ شعلے میں ان کا عجیب و غریب جیل وارڈن کا کردار ایک ثقافتی آئیکن بن گیا۔ اس کردار نے ان کی مزاحیہ مکالمہ نگاری اور ڈائیلاگ۔ ڈلیوری کی مہارت کو پختہ ثبوت دیا۔ جیل وارڈن کا۔ یہ کردار آج بھی فلم دیکھنے والوں کے ذہنوں میں تازہ ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.