پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے تمام جنرل آفیسرز نے فلڈ ریلیف آپریشن کیلئے ایک ماہ کی تنخواہ عطیہ کی ہے
اس سے قبل آئی ایس پی آر کا اعلامیہ میں کا کہنا ہے کہ رواں مون سون کے دوران ملک کو غیر معمولی بارشوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان کو گلیشئیر پھٹنے اور بادل پھٹنے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بلوچستان۔ سندھ۔ جنوبی پنجاب میں سیلابی صورت حال اور بھاری نقصانات ہوئے ہیں۔ کے پی کے متعدد اضلاع میں سیلابی صورتحال اور بھاری نقصانات ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے نوٹیفائیڈ متاثرہ علاقوں میں بھرپور ریسکیو۔ ریلیف مہم کا آغاز کیا ہوا ہے۔ ہیڈ کوارٹرز آرمی ایئر ڈیفنس کمانڈ کے ماتحت ریلیف۔ ریسکیو آرگنائزیشن قائم کی گئی۔ اب تک 40 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات اور آرمی کے 137سے زائد ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق 200 کے قریب عارضی طبی مراکز میں 23 ہزار لوگوں کو ادویات اور طبی مدد دی گئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوج وفاقی حکومت کی ہدایات کے تحت شہروں میں عطیات مراکز قائم کرے گی۔ جہاں عوام کی طرف سے عطیہ کیا جانے والا سامان ٹینٹ، شیلٹر، شمسی لائٹس، بستر، میٹرس، موسمی کمبل جمع کیے جائیں گے، عطیات مراکز میں چادریں۔ پانی ذخیرہ، صاف کرنے کی کٹس جمع کی جائیں گی۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ عطیات مراکز میں ٹارچ لائٹس، بارش والے جوتے اور ترپال وغیرہ جمع کیے جائیں گے۔ آٹا، گھی، چاول، دال، خشک دودھ، چینی، پتی پینے کا صاف پانی بھی وصول کیا جائے گا۔