ورلڈ کپ سے پوری طرح لطف اندوز ہوں، وہ بھی مفت میں

عنقریب قطر میں شروع ہونے والے فٹ بال کے عالمی کپ کے منتظمین ان دنوں ایک بہت ہی دلچسپ اسکیم پر کام کر رہے ہیں۔ پہلی مرتبہ شائقین ایک طرح سے کھیل کا حصہ ہوں گے اور انہیں پرکشش سہولیات بھی میسر ہوں گی۔

قطر ميں فٹبال ورلڈ کپ
اس سال تاريخ ميں پہلی بار ايک اسلامی ملک ميں فٹبال ورلڈ کپ ہونے جارہا ہے

ذرا تصور کریں کہ آپ فٹ بال کا عالمی کپ دیکھنے کے لیے قطر میں ہوں۔ ایک پرکشش لگژری ہوٹل میں آپ کا قیام ہو۔ خرچے کے لیے آپ کو یومیہ الاؤنس مل رہا ہو ۔اور آپ کے لیے میچ کی ٹکٹیں بھی مفت ہوں۔ اس کے بدلے میں آپ کو کام صرف یہ کرنا ہو کہ میچوں سے قبل چیئر لیڈر کی طرح کچھ ہلہ گلہ اور سوشل میڈیا پر چند کمینٹس لکھنا۔ بس یہی!

سننے میں ناممکن سی یہ بات حقیقت بننے کو ہے۔ خبر رساں ادارے۔ اے ایف پی نے زیر غور دستاویزات اور متعلقہ افراد کے حوالے سے بتایا ہے ۔کہ قطری منتظمین اس اسکیم پر کام کر رہے ہیں۔ منتظمیں نے تصدیق کر دی ہے کہ بتیس ممالک سے چند مداحوں کو مدعو کیا گیا ہے مگر ان اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں کہ ان کو ‘منظم اشتہاری مہمات‘ کے لیے بلایا اور معاوضہ دیا جا رہا ہے۔

اسکيم کا اجرا

قطر نے سینکڑوں فٹ بال بلاگرز، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اثر و رسوخ رکھنے والے اور مداحوں کی انجمنوں کے رہنماؤں سے رابطہ کیا اور انہیں ‘فین لیڈر‘ بنانے کی پیشکش کی۔ مداحوں کے ایک گروپ، جس سے سن 2021 میں رابطہ کیا گیا، کے ترجمان فیبین بونیل نے بتایا، ”وہ چاہتے تھے کہ ہم فرانسیسی شائقین کے متاثر کن بن کر ان کی تشہیر کریں اور اس ورلڈ کپ کو قطر میں فروخت کریں۔‘‘

دیگر چند گروپ بھی زیادہ مطمئن نہ تھے۔ فٹ بال سپورٹرز یورپ نیٹ ورک کے رونن ایوین نے بتایا۔ ”ایک چیز یقینی ہے، بہت سے لوگوں نے انکار کر دیا ہے۔ یہ پیشکش ‘حقیقی پرستار کی سوچ‘ سے دور ہے۔‘‘ آرگنائزنگ کمیٹی نے البتہ کہا کہ 59

ممالک کے 450 سے زیادہ شائقین نے اسکیم میں شرکت کی حامی بھر لی ہے۔

اسکیم کی شرائط کے مطابق ہر فین لیڈر کو میچ سے قبل مخالف ٹیم کے ملک سے 30 سے ​​50 کے درمیان لوگوں کا انتخاب کرنا ہے، جنہیں 20 نومبر کو ہونے والے افتتاحی کھیل میں مدعو کیا جائے گا۔ انہیں قطر لے جایا جائے گا اور ایک کمرے میں دو دو افراد کو رکھا جائے گا۔ انہیں پہلے سے لوڈ شدہ ویزا کارڈ پر یومیہ 68 امریکی ڈالر بھی ملیں گے۔ بدلے میں ان سے توقع کی جائے گی۔ کہ وہ افتتاحی تقریب کو پر کشش بنائیں اور ضابطہ اخلاق پر دستخط کریں۔

11 Comments

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.