کسی بے اولاد جوڑے کے لیے سپرم کا عطیہ زحمت کیسے بن سکتا ہے، یہ معاملہ حال ہی میں 180 سے زیادہ بچوں کی پیدائش کے لیے. عطیہ دینے والے ایک شخص کی کہانی سے سامنے آیا۔
رابرٹ چارلس ایلبون نامی شخص، جو خود کو ’جو ڈونر‘ کہلاتے ہیں، کا دعوی ہے کہ انھوں نے آن لائن تشہیر کی مدد سے دنیا بھر میں عطیہ دیا. اور وہ 180 بچوں کے والد ہیں۔
یہ معاملہ عدالت تک. جا پہنچا جہاں جج نے. رابرٹ کی کہانی کو سپرم عطیہ کرنے. سے جڑے خطرات کو اجاگر کرنے کے لیے استعمال کیا۔
بی بی سی نے رابرٹ سے رابطہ کیا. تاکہ ان کا جواب شامل کیا جا سکے۔
...
مقدمات
واضح رہے. کہ عام طور پر بین الاقوامی عدالتوں میں بچوں کے حوالے سے مقدمات میں والدین کا نام ظاہر نہیں کیا جاتا تاہم اس مقدمے میں جج نے کہا کہ رابرٹ کا نام ظاہر کرنا عوامی مفاد میں ضروری ہے۔
عدالت کے فیصلے میں، جج جوناتھن فرنیس کا کہنا تھا کہ وہ خواتین کو رابرٹ کے سپرم کا عطیہ استعمال کرنے کے خطرات سمیت سپرم کے ایسے عطیات کے استعمال کے نتائج کے بارے میں متنبہ کرنا چاہتے ہیں. جو قواعد ضوابط سے ہٹ کر وصول کیے جاتے ہیں۔
اس مقدمے کے مطابق رابرٹ کے سپرم کے عطیے کی مدد سے ایک ہی جنس سے تعلق رکھنے والے جوڑے نے سرنج انجیکشن کی مدد سے بچہ پیدا کیا تاہم رابرٹ کا دعوی ہے. کہ انھوں نے ماں بننے والی خاتون سے خفیہ طور پر گاڑی کی پچھلی سیٹ پر سیکس کیا تھا۔ عدالت نے ان کے اس دعوے کو مسترد کر دیا۔
،رابرٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک اور انسٹاگرام کی مدد سے اپنی تشہیر کی
0 مناظر: 205 جب سٹیون گیلیگر کو پہلی بار مشورہ دیا گیا کہ ان کے دونوں ہاتھوں کی پیوند کاری ہو سکتی ہے تو وہ ہنس دیے تھے۔ لیکن صرف پانچ ہی ماہ بعد انھوں […]
’اسما ایک سپر لیڈی ہیں، میں ان سے پیار بھی کرتا ہوں اور مجھے ان پر بہت فخر بھی محسوس ہوتا ہے۔ ان کی خوش اخلاقی، ان کی مسکراہٹ ہر شخص کو بدل ڈالتی ہے۔ ڈائیلاسز سے آپریشن اور پھر اس کے بعد چھ ماہ جو میں نے آرام سے گزارے، وہ اسما کے مثبت رویہ کی وجہ سے ہی ممکن ہوا۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو میں کب کا ہار چکا ہوتا۔‘ […]