پرتگال سے تعلق رکھنے والے بائیکر جمعرات کو پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ایران کی سرحد کے قریب پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں جان سے گئے۔
پرتگال سے تعلق رکھنے والے بائیکر دو جرمن شہریوں کے ساتھ دنیا کے مختلف ملکوں کے دورے پر تھے۔
عرب نیوز کے مطابق 28 سالہ پرتگالی بائیکر نونو میگوئل ویلاؤ کاستنہیریا نے مارچ میں اعلان کیا تھا. کہ وہ اپنی موٹر سائیکل پر پرتگال سے آسٹریلیا، مشرق وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیا تک 85000 کلومیٹر کا سفر طے کریں گے۔
انہوں نے مئی میں اپنے سفر کا آغاز جرمنی کے ٹونی پینکراز لنڈر اور نکولس لینگ کے ساتھ کیا۔
تینوں بائیکرز ترکی سے ہوتے ہوئے جمعرات کی سہ پہر ایران کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے۔ پاکستان کے سرحدی شہر دالبندین میں ایک تیز رفتار پک اپ ٹرک نے کاستنہیریا کی موٹر سائیکل کو اس وقت ٹکر مار دی. جب وہ صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ جا رہے تھے۔
ضلع چاغی کے ڈپٹی کمشنر حسین جان بلوچ نے بتایا. کہ پرتگالی شہری کو ہسپتال منتقل کیا گیا. لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
تیز رفتار ٹرک
انہوں نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’غیر ملکی سیاح ایران کے راستے داخل ہوئے اور کوئٹہ جاتے ہوئے دالبندین کے قریب ایک تیز رفتار ٹرک نے ان کی موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی۔‘
ڈپٹی کمشنر نے مزید بتایا کہ پرتگالی بائیکر کو ٹکر مارنے والے ڈرائیور اور اس کے ساتھی کو حراست میں لے کر ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرتگالی سیاح کی لاش کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے. کیوں کہ دالبندین میں مردہ خانہ نہیں ہے جب کہ پرتگال کے سفارت خانے کو سیاح کی موت بارے میں بتا دیا گیا ہے۔
پرتگالی سیاح نے پانچ روز قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر. اپنی آخری تصویر پوسٹ کی. جس میں وہ ایران کے ایک ویران علاقے میں اپنی موٹر سائیکل پر بیٹھے نظر آ رہے ہیں۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا. کہ ’اس سفر میں مجھے اب تک کا سب سے زبردست تجربہ ہوا ہے۔ ریت کے ٹیلوں کو دیکھنا حیرت انگیز ہے اور مجھے امید ہے کہ ایک دن میں ان پر صحیح طریقے سے چڑھ سکوں گا۔‘
نیم فوجی لیویز کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا. کہ پرتگالی سیاح. کو ٹکرانے والی گاڑی میں چینی پاکستان سے افغانستان سمگل کی جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ تیز رفتار ٹرک نے سامنے سے آنے والے غیر ملکی سیاح کو ٹکر مارنے کے بعد الٹ گیا۔