
اگرچہ رواں سال پر جنگ و جدل کا سایہ رہا ہے لیکن دنیا کے پانچ ممالک ایسے ہیں جو بدستور سب سے پُرامن ممالک کی فہرست میں شامل ہیں۔
ان ممالک کے مقامی باشندے بتاتے ہیں کہ ان کی پالیسیوں اور ثقافت نے کس طرح روزمرہ کی زندگی کو متاثر کیا ہے اور سکون و اطمینان کا احساس پیدا کیا ہے۔
سنہ 2025 میں امن کا خیال ہی اپنے آپ میں بڑی چیز ہے کیونکہ عالمی سطح پر کشیدگی بڑھ رہی ہیں، سرحدی سکیورٹی سخت ہو رہی ہے اور تجارتی تنازعات شدت پکڑ رہے ہیں۔
سنہ 2025 کے ’گلوبل پیس انڈیکس‘ (جی پی آئی) کے مطابق ریاستی بنیاد پر ہونے والے تنازعات کی تعداد دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے زیادہ ہو گئی ہے، صرف رواں سال میں مزید تین نئے. تنازعات شروع ہوئے ہیں۔ کئی ممالک زیادہ فوجی اخراجات کے ذریعے. اس کا تدارک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس کے باوجود کچھ ممالک اب بھی امن کو ترجیح دے رہے ہیں۔ پر امن شہروں کی درجہ بندی کے لیے ’انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس‘ کے تیار کردہ انڈیکس میں 23 پہلوؤں پر نظر رکھی گئی ہے، جن میں بیرونی تنازعات، فوجی اخراجات، دہشت گردی، قتل اور عوامی تحفظ کے اقدامات شامل ہیں۔
فہرست
تقریباً دو دہائیوں سے انڈیکس میں جو ممالک سرفہرست رہے رواں سال بھی وہی ہیں اور ان کا سرفہرست ہونا یہ ظاہر کرتا ہے. کہ پُرامن پالیسیوں کے طویل المدتی اثرات کتنے مستحکم ہوتے ہیں۔
ہم نے دنیا کے چند پُرامن ترین ممالک کے باسیوں سے بات کی کہ یہ پالیسیاں ان کی روزمرہ کی زندگی کو کس طرح ڈھالتی ہیں اور انھیں سکون و تحفظ کا منفرد احساس کیسے دیتی ہیں۔
سنہ 2025 کے گلوبل پیس انڈیکس میں سرفہرست 10 ممالک:
- آئس لینڈ
- آئرلینڈ
- نیوزی لینڈ
- آسٹریا
- سوئٹزرلینڈ
- سنگاپور
- پرتگال
- ڈنمارک
- سلووینیا
- فن لینڈ