تقریباً ایک تہائی پاکستانی خواتین ذیابیطس کا شکار

1
2
ذیابیطس

گزشتہ تین دہائیوں کے دوران عالمی آبادی میں ذیابیطس کے شکار بالغ افراد کی شرح دو گنا ہو گئی ہے جبکہ پاکستانی خواتین میں یہ تناسب حیران کن طور پر کئی گنا زیادہ تیزی سے بڑھا ہے۔ ذیابیطس ٹائپ ٹو کی اہم وجہ موٹاپا بنتا ہے۔

بدھ 13 نومبر  کے روز شائع ہونے والی. ایک نئی تحقیق کے نتائج کے مطابق گزشتہ تین دہائیوں کے دوران دنیا بھر میں ذیابیطس کے شکار بالغ افراد کی شرح دگنی ہو گئی ہے. جبکہ ترقی پذیر ممالک میں یہ بیماری سب سے زیادہ تیزی سے پھیلی ہے۔

کئی دیگر ممالک کے مقابلے. میں پاکستان میں بھی ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد بڑی تیزی سے بڑھی ہے۔ پاکستان میں اس وقت کم از کم 33 ملین باشندے اس بیماری کا شکار ہیں۔ انٹرنیشنل ڈائیبیٹیز فیڈریشن کے مطابق پاکستان اس معاملے میں عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے۔

پروسیسڈ اور چکنائی سے بھرپور غذائیں، زندگی گزارنے کے غیر صحت مندانہ طریقے جبکہ جسمانی. اور ذہنی دباؤ کے ساتھ ساتھ تیز رفتار طرز زندگی. بھی ان چند عوامل میں شامل ہیں، جو پاکستان میں ذیابیطس کی بیماری کے تیزی سے بڑھنے کی وجہ بن رہے ہیں۔

ذیابیطس کی عالمی شرح دو گنا ہو گئی

دی لینسیٹ نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق  کے مطابق اس بیماری نے سن .2022 میں دنیا بھر کے تمام بالغوں میں سے تقریباً 14 فیصد کو متاثر کیا اور یہ شرح سن 1990 میں فقط سات فیصد تھی۔ محققین کی ٹیم نے. بڑھتی ہوئی عالمی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے اندازہ لگایا ہے. کہ سن 1990 میں 200 ملین سے بھی کم افراد اس مرض کا شکار تھے جبکہ اب 800 ملین سے بھی زیادہ انسان ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.