پاکستان: خواتین کی اجرتیں مردوں کے مقابلے 25 فیصد کم، رپورٹ


تصویر: DW

انٹرنیشل لیبر آرگنائزیشن .(آئی ایل او) نے پیر کے روز جاری ایک رپورٹ میں کہا کہ پاکستان .میں برسرروزگار خواتین کی گھنٹہ وار اجرت مردوں کے مقابلے میں 25 فیصد کم ہے. جس کی بڑی وجہ عمر، تعلیم، شعبے یا پیشے کا فرق نہیں بلکہ خواتین سے روا رکھا جانے والا امتیازی سلوک ہے، جس کے باعث وہ مردوں کے مساوی محنت کرنے. کے باوجود ان سے کہیں کم کماتی ہیں۔

فی گھنٹہ اوسط

آئی ایل او نے بتایا ہے کہ پاکستان میں ملازمت کرنے والی خواتین. کی فی گھنٹہ اوسط اجرت 750 روپے ہے جبکہ مرد ایک .گھنٹہ کام کر کے 1,000 روپے کماتے ہیں۔ چونکہ مردوں کو خواتین کے مقابلے میں زیادہ وقت کے لیے. کام ملتا ہے اس لیے ماہوار اجرت کے اعتبار سے. یہ فرق 30 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔

ملازمت میں آسانیاں

آئی ایل او کی اس رپورٹ کے مطابق، 35 سال سے زیادہ عمر کے ملازمین کی اجرتوں میں صنفی بنیاد پر فرق زیادہ ہوتا ہے کیونکہ زچگی کے بعد کام پر آنے والی خواتین کو ملازمت میں آسانیاں درکار ہوتی ہیں. جس کی قیمت انہیں اجرت میں. کمی کی صورت میں چکانا پڑتی ہے۔

کام کے غیررسمی شعبے میں صنفی بنیاد پر اجرتوں کا فرق رسمی شعبے کے مقابلے میں بہت زیادہ (40 فیصد) ہے۔ اسی طرح سرکاری کے مقابلے میں نجی شعبے میں بھی یہ فرق زیادہ ہے، جہاں محنت کے قوانین پر پوری طرح عملدرآمد نہیں ہوتا۔ علاوہ ازیں، تعلیم یافتہ ملازمین میں. یہ فرق ناخواندہ محنت کشوں کے مقابلے میں کم ہے. جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تعلیم یافتہ ہونے کی صورت میں خواتین کے لیے. باوقار روزگار کا حصول قدرے آسان ہو جاتا ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.