اسلحہ سمگلنگ میں ملوث سیل کے ارکان پکڑے گئے، اعترافی بیان میں ایران کے ملوث ہونے کا اظہار
يمن کی سکیورٹی فورسز نے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کے ایک اسلحہ سمگلنگ سیل کا انکشاف کیا ہے۔ یہ اسلحہ سمگلنگ ایران سے کی جارہی ہے۔ اس امر کا یمن کی سکیورٹی فورسز نے جمعہ کے روزاپنے ایک باضابطہ اعلان میں کیا ہے۔ یمی فورسز کے اعلان کے مطابق سمگلنگ کے لیے قائم یہ سیل چار افراد پر مشتمل ہے۔ اور چاروں کا تعلق ابوظہر کے علاقے سے ہے۔ جو حدیدہ کی گورنری کے ضلع خوخہ میں واقع ہے۔
یمنی جوائنٹ فورسز نے ہفتے کے روز اس بارے میں ایک ویڈیو بھی جاری کی ہے جس میں ان فراد کو اسلحہ سمگلنگ کا اعتراف کرتے دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا ہے۔ کہ یہ لوگ ایران کی بندرگاہ بندر عباس کے راستے یہ اسلحہ سمگل کرتے رہے اور اس سلسلے میں انہیں ایک اور فرد کی مدد حاصل ہے۔ جو حدیدہ سے تعلق رکھتا ہے اور حوثیوں کے لیے کام کرتا ہے۔ سمگلنگ کا اعتراف کرنے والے ان افراد نے یہ بھی بتایا کہ اسلحہ سمگلنگ کی نگرانی ایرانی پاسداران انقلاب کے ماہرین کرتے ہیں۔
اسلحہ سمگلروں کا اعتراف
یمن کے وزیر اطلاعات ،معمر الاریانی نے اس بارے میں کہا ہے کہ اسلحہ سمگلروں کا اعتراف یہ تصدیق کرتا ہے کہ ایران نے حوثیوں کو اسلحہ کی سپلائی جاری رکھی ہوئی ہے۔ ایران کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی بھی ۔
معمر الاریانی نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے یہ بھی کہا ‘اس اعترافی بیان کےسامنے آنے سے یہ بھی واضح ہو گیا ہے۔ کہ ایران یمن میں جنگ بندی کے لیے کوششوں کو کمزور کر رہا ہے۔ اور حوثیوں کو یمنی عوام کی قتل و گارتگری کے لیے استعمال کرتا ہے، یمن کو غیر مستحکم کر رہا ہے، یمن میں افرتفری اور خطے میں دہشت گردی پھیلا رہا ہے۔’
وزیر اطلاعات نے ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں پر الزام لگایا۔ ‘ یہ لوگ 2018 میں سٹاک ہوم میں ہونےوالے معاہدے کی بھی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ جس میں حدیدہ کی بندرگاہ کو ایرانی اسلحہ۔ کی سمگلنگ کے لیے استعمال کرنے کی ممانعت کی گئی تھی۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے۔ کہ وہ ایران کی واضح الفاظ میں مذمت کریں۔ کہ وہ یمن کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا مسلسل مرتکب ہو رہا ہے۔