ہفتے کے پہلے کاروباری روز کے آغاز پر آج پاکستان سٹاک مارکیٹ زبردست تیزی کے بعد 62 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر چکی ہے۔
پاکستان سٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 700 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا. جب کہ کے ایس 100 انڈیکس 62,439 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
تیزی کے اس رجحان پر بات کرتے ہوئے کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان. کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ ملک میں سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی اور دیگر منفی کاموں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے تو اس کے اثرات نہ صرف پاکستان سٹاک مارکیٹ بلکہ مختلف شعبہ جات پر بھی مثبت آ رہے ہیں۔
’حکومت کی جانب سے افواہوں پر قابو پانے کے بعد بھی مارکیٹ میں مسلسل تیزی ہے. اور یہ تیزی آئندہ دنوں میں جاری نظر آتی ہے۔‘
آئی ایم ایف
انہوں نے مزید کہا کہ ’بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے رقم ملنے اور مختلف ممالک کی جانب سے پاکستان سرمایہ کاری کے اعلانات سے مقامی سرمایہ کار کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ مارکیٹ میں بہتری کا یہ سبب بھی ہے۔‘
معاشی امور کی رپورٹنگ کرنے والے صحافی اشرف خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’کویت اور متحدہ عرب امارات کے معاہدوں سمیت سعودی عرب کی جانب سے ڈپازٹ میں تین ارب ڈالر کی توسیع اور مالی سال 2024. کے پہلے پانچ ماہ کے لیے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کے ہدف نے مارکیٹ کو تقویت دی ہے۔‘
ماہر معاشیات ڈاکٹر اقدس افضل نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’.وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے ساتھ نظرثانی معاہدے کو مکمل کیا ہے، جسے مارکیٹ دیکھ رہی ہے۔ ملک کی معاشی صورتحال پہلے کے مقابلے میں مستحکم ہے۔ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر تین بلین سے نیچے آ گئے تھے. وہ اب بڑھ کر تقریباً دس بلین سے اوپر ہیں۔ یہ سب کچھ مارکیٹ پر مثبت اثر انداز ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شرح سود میں بھی آنے والے دنوں میں کمی متوقع ہے۔