جرمنی کے شہر میونخ سے تھائی لینڈ کے دارلحکومت بینکاک جانے والی لفتھانسا ایئر کے طیارے کو میاں بیوی کے درمیان ہونے والے شدید جھگڑے کے بعد دلی کے اندرا گاندھی ہوائی اڈے. (آئی جی آئی اے) پر ہنگامی لینڈنگ کرنی پڑی۔
حکام نے بتایا کہ یہ راستہ بھول جانے والی بدنصیب پرواز ایل ایچ 772 بدھ (29 نومبر 2023) کی صبح 10 بج کر 26 منٹ پر دلی پہنچی۔
خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق یہ فیصلہ کیبن کریو (فلائٹ سٹاف) کے اس بیان کے بعد کیا گیا. کہ پرواز میں مسافروں کا رویہ پریشان کن اور خطرناک تھا اور میاں بیوی کے درمیان جھگڑا شدت اختیار کر گیا ہے۔
دلی ہوائی اڈے کی ایوی ایشن سکیورٹی نے بتایا. کہ ’میاں بیوی کی لڑائی کی وجہ تو معلوم نہیں ہو سکی، مگر ان کے جھگڑے کی وجہ سے پرواز بھٹک گئی. اور پائلٹ نے پریشانی میں پرواز کا رخ دلی کی کی جانب موڑ دیا۔
اس مُشکل صورتحال کے بعد لفتھانسا ایئرلائنز کی جانب سے ایک بیان جاری ہوتا ہے. جس میں کہا گیا کہ ایک جرمن مسافر بینکاک کی بجائے دلی میں لینڈنگ کے بعد پرواز سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
لفتھانسا ائیرز نے کہا. کہ ’مسافر نے معافی مانگ لی ہے۔‘
ایئرلائن نے کہا کہ ’اس کی اولین ترجیح مسافروں اور عملے کی حفاظت ہے۔‘
ڈائریکٹر جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کے عہدیداروں نے بتایا. کہ ’ایئرلائن مسافر کے بارے میں جرمن سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہے۔‘
ڈی جی سی اے کے عہدیداروں نے خبر رساں ادارے اے این آئی کو بتایا کہ ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ مسافر کو انڈیا میں تحقیقاتی اداروں کے حوالے کرنا ہے یا معافی مانگنے پر غور کرنے کے بعد انھیں واپس جرمنی رخصت کرنا ہے۔
پاکستان اترنے میں ناکامی کے بعد دلی میں جہاز کی لینڈنگ
ابتدائی طور پر پاکستان کے ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی اجازت مانگی گئی تھی لیکن وہاں طیارے کی لینڈنگ ممکن نہ ہو سکی۔ طیارے کو بعد میں دلی میں اتارا گیا۔ اپنی بیوی کے ساتھ بُرے رویے اور لڑائی کرنے والے شوہر کو انتظامیہ نے طیارے سے اتار کر ایئرپورٹ سکیورٹی کے حوالے کر دیا۔
طیارے میں جھگڑا کرنے میں ملوث جوڑے میں بیوی تھائی لینڈ کی شہری تھیں. اور میاں کا تعلق جرمنی سے تھا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق عہدیداروں نے بتایا کہ بیوی نے پہلے اپنے شوہر کے رویے. کے بارے میں جہاز کے عملے کو شکایت لگائی۔
انھوں نے کہا کہ ان کے میاں انھیں دھمکی دے رہے تھے اور انھوں نے اپنے شوہر کو پرسکون کرنے کے لیے. عملے کی مدد بھی حاصل کی مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا جس پر جہاز کو ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
خبر رساں ادارے پی ٹی آئی نے لڑاکے شوہر کے بارے میں بتایا. کہ ’انھوں نے پہلے تو فلائٹ میں ملنے والا کھانا پھینک دیا اور بات یہاں ختم نہیں ہوئی اس کے بعد انھوں نے لائٹر کی مدد سے کمبل کو آگ لگانے کی کوشش کی، اس دوران وہ اپنی بیوی پر چیختے چلاتے رہے اور بُرا بھلا کہتے رہے۔‘
پی ٹی آئی نے ان کے حوالے سے مزید. کہا کہ ’انھوں نے فلائٹ سٹاف کی جانب سے طے کردہ ہدایات پر عمل نہیں. کیا جس کی سزا کے طور پر انھیں ناصرف جہاز سے اُتار دیا گیا. بلکہ سکیورٹی کے حوالے بھی کر دیا گیا۔‘
پروازوں کا رخ کب موڑا جاتا ہے؟
پروازیں جو ایک مخصوص وقت کے اندر اپنی منزل پر پہنچنے والی ہوتی ہیں. انھیں مختلف وجوہات کی بنا پر موڑ دیا جاتا ہے اور دوسرے ہوائی اڈوں پر اتارا جاتا ہے۔
پروازوں کا رخ اس وقت موڑا جاتا ہے. جب موسمی حالات ناساز ہوتے ہیں، اگر جہاز میں کوئی تکنیکی مسئلہ ہوتا ہے، میڈیکل ایمرجنسی کی صورت. میں یا مسافر کے نا روا اور نامناسب سلوک کی وجہ سے۔
قومی آفات اور اچانک پیدا ہونے والی جنگی صورتحال میں بھی پروازوں کا رخ موڑ دیا جاتا ہے۔
جہاز کو موڑنے سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اُن پر بہت زیادہ دباؤ پڑتا ہے۔
حال ہی میں دہلی میں. خراب موسم کی وجہ. سے ایک ہی دن میں 16 پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا تھا۔ ان میں سے 10 کو جے پور، تین کو لکھنؤ، دو کو امرتسر اور ایک کو احمد آباد میں اُتارا گیا تھا۔