16 سالہ پاکستانی نژاد طالبہ ماہ نور چیمہ نے برطانیہ میں جنرل سرٹیفکیٹ آف سیکنڈری ایجوکیشن (جی سی ایس ای) کی سطح پر 34 مضامین پاس کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
معے کو بنائے گئے اس ریکارڈ کے مطابق یہ برطانیہ اور یورپی یونین کی تاریخ میں کسی طالب علم کے اخیتار کیے گئے مضامین کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
ماہ نور چیمہ نے پہلے اے سٹار گریڈ کے ساتھ 17 مضامین کو کلیئر کیا، جبکہ جمعرات کو نتائج سامنے آنے کے بعد اس فہرست میں مزید 17 مضامین کا اضافہ کیا۔
ماہ نور چیمہ نے ایک انٹرویو میں پاکستانی صحافی مرتضیٰ علی شاہ کو بتایا کہ ’میں نے GCSE کی سطح پر 34 مضامین پاس کیے ہیں اور میں نے ان تمام مضامین میں اے سٹار حاصل کیے ہیں۔ میں پہلی طالب علم ہوں جس نے ایسی کامیابی حاصل کی۔‘
’میرے مضامین میں چھ زبانیں بھی شامل تھیں اور ایسا ریکارڈ دنیا میں پہلے کبھی موجود نہیں رہا۔‘
چیمہ کے والد بیرسٹر عثمان چیمہ اور والدہ طیبہ چیمہ کا تعلق پاکستان کے مشرقی شہر لاہور سے ہے۔
لنکنز ان اور ایس او اے ایس میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے یہ جوڑا 2006 میں برطانیہ منتقل ہوا تھا۔
گرامر سکول
ماہ نور چیمہ نے مغربی لندن کے لینگلے گرامر سکول میں تعلیم حاصل کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے شروع سے ہی یہ سوچا ہوا تھا. کہ مجھے بہت سارے مضامین لینے ہیں۔ میں نے 50 کے قریب مضامین اختیار کرنے کا ارادہ کیا لیکن بدقسمتی سے برطانوی تعلیمی نظام نے متعدد درخواستوں کے باوجود میرے ساتھ تعاون نہیں کیا اور مجھے کئی مضامین چھوڑنے پڑے۔‘
’پچھلے سال میں نے 17 مضامین پاس کیے تھے. اور اس سال بھی میں نے 17 پاس کیے ہیں، 10 سکول کے ذریعے اور سات نجی طور پر۔‘
طیبہ چیمہ کے مطابق جب سے ان کی بیٹی جماعت نہم میں داخل ہوئی ہے. تب سے وہ ’انسانیت کے لیے کچھ کرنا چاہتی تھی اور علم طب کا شوق رکھتی تھی۔ مضامین کا انتخاب اس نے خود ہی کیا۔‘
2021 میں ماہ نور چیمہ نے دنیا کے سب سے مستند اور پرانے آئی کیو ادارے ’مینسا‘ سے آئی کیو ٹیسٹ کروایا، جس میں ان کا سکور 161 تھا۔
معروف سائنسدان البرٹ آئن اسٹائن کے بارے میں کہا جاتا ہے. کہ ان کا آئی کیو 160 تھا۔
ماہ نور چیمہ کے مطابق ’آئن اسٹائن کا آئی کیو 160 ہونا ایک افواہ تھی، میرا 161 تھا۔ مجھے طب میں بہت زیادہ دلچسپی ہے، میں انسانیت کے لیے کچھ کرنا چاہتی ہوں۔‘
ماہ نور چیمہ دو برس بعد آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلے کی خواہشمند ہیں۔