برازیل سے بحرین جانے والے لائبیریا کے جھنڈے والے کارگو جہاز ایم وی لیلا نورفولک کے ہائی جیک ہونے کی پہلی خبر جمعرات کی شام کو آئی۔
جہاز پر موجود عملے کے ارکان کی جانب سے جمعرات کو برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز کو ایک پیغام بھیجا گیا۔
برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز ایک برطانوی فوجی تنظیم ہے. جو سٹریٹیجک سمندری راستوں پر انفرادی بحری جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھتی ہے۔
عملے کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں بتایا گیا تھا. کہ پانچ سے چھ مسلح افراد بحری جہاز پر سوار ہو گئے تھے۔
جس کے بعد جمعرات کو ہی انڈین بحریہ کو یہ خبر دی گئی. جس کے بعد بحری جہاز اور اس میں پھنسے عملے کے ارکان کو بحفاظت نکالنے کی کوششیں شروع کر دی گئیں۔
انڈین بحریہ کے ترجمان نے کہا کہ جیسے ہی اس واقعے کی اطلاع ملی فوج کے قائم کردہ پلیٹ فارمز نے فوری جوابی کارروائی کی۔
اس کے بعد جمعے کی دوپہر تک انڈین بحریہ کی کارروائی سے متعلق خبریں آنا شروع ہو گئیں۔
آئی این ایس چنئی کو روانہ کیا گیا
اس حوالے سے سب سے بڑا اور اہم قدم آئی این ایس چنئی کو صومالیہ کے قریب پھنسے اس بحری جہاز تک بھیجنا تھا۔
انڈین بحریہ نے کہا ہے کہ آئی این ایس چنئی کو بحری قزاقوں کے خلاف گشت پر تعینات کیا گیا تھا. لیکن یہ خبر آنے کے بعد اس جنگی جہاز کو مال بردار جہاز کی طرف روانہ کر دیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی انڈین بحریہ نے اپنا ایک طیارہ بھی. اس سمت بھیجا جس نے کارگو جہاز کے اوپر سے پرواز کی۔
اس طیارے نے کارگو جہاز. کے ساتھ بھی رابطہ قائم کیا۔
ڈرون کی نگرانی
انڈین بحریہ نے کہا ہے کہ آئی این ایس چنئی نے ایم وی لیلا نورفولک کو پانچ جنوری کی سہ پہر 3:15 پر روکا تھا۔
اس کے بعد MQ9B ڈرون کے ذریعے جہاز کی مسلسل نگرانی کی گئی۔
اس کے کچھ دیر بعد آئی این ایس چنئی پر موجود کمانڈو سکواڈ نے کارگو پر تلاشی کا عمل شروع کیا۔
کارگو نورفولک کے ریسکیو مشن. کو انڈین بحریہ کے ہیڈکوارٹر میں براہ راست دیکھا جا رہا تھا۔ فوج کے سینئر عہدیداروں نے اے این آئی کو بتایا کہ ڈرون متعلقہ حکام کو لائیو فوٹیج بھیج رہے ہیں۔
نیوی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیوز میں کمانڈوز ایک ایک کر کے کا جائزہ لیتے نظر آ رہے ہیں۔
ان ویڈیوز میں کمانڈوز کو میں سوار ہوتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
اغوا کار نہیں ملے
انڈین بحریہ نے کہا ہے کہ انھیں کارگو جہاز (ایم وی لیلا نورفولک) پر کوئی ہائی جیکر نہیں ملا ہے۔
بحریہ کا اندازہ ہے. کہ ان کے انتباہ کرنے کے بعد قزاقوں نے اپنا ارادہ بدل لیا ہو گا۔
انڈین بحریہ نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ ’کمانڈوز کو جہاز کی تلاشی کے دوران کوئی سمندری ڈاکو نہیں ملا ایسا لگتا ہے کہ انڈین بحریہ کے انتباہ کے بعد ہائی جیک کرنے والوں نے اپنا ارادہ بدل لیا۔‘
تلاشی کے عمل کی تکمیل کے بعد، بحریہ جہاز کے معمول کے کام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے. ضروری مدد فراہم کر رہی ہے۔