ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن کے صدر لوئس روبیالس کی طرف سے سپین میں ورلڈ کپ کی تقریبات کے دوران فٹ بال کی کھلاڑی جینی ہرموسو کے ہونٹوں کا بوسہ لینے سے بھی قبل سٹیڈیم میں موجود دیگر حکام ان کے رویے پر اس قدر حیران ہوئے کہ انہوں نے ویڈیوز بھیجنی شروع کر دیں۔
دی انڈپینڈنٹ کو خفیہ طور پر بھیجی گئی. ایک ویڈیو میں ہسپانوی فٹ بال فیڈریشن کے صدر کو فتح یابی کے طور پر اپنے. جسم کا مخصوص حصہ ہاتھ میں لیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ یہ ایک ایسا اشارہ جس کا تعلق قدیم روم کے ساتھ ہے جس سے عام طور پر .’میں آدمی ہوں۔‘ مراد ہے۔
یہ یقینی طور پر ایک جارحانہ مردانہ اشارہ ہے جو خواتین کے فٹ بال ٹورنامنٹ .کے لیے قطعاً موزوں نہیں ہے. جس میں ہر کوئی مساوی سلوک کا حق دار ہوتا ہے۔ ان کا یہ عمل سپین میں جاری بحثوں میں ایک کو مزید ہوا دینا کا سبب بنا ہے. کہ روبیالس کو نہیں معلوم کہ انہیں کس طرح کے موقعے پر کس طرح کا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔
مزید سوالات
اس طرح فیڈریشن کے معاملات کو دیکھنے کے معاملے میں ان کے موزوں شخص ہونے کے حوالے سے مزید سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ سپین کی ملکہ اور ان کی 16 سالہ بیٹی ان کے قریب موجودگی نے معاملے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
اب بھی یہ احساس موجود ہے. کہ روبیالس کو واقعی معلوم نہیں. کہ انہوں نے ہرموسو کا بوسہ لے کر کیا غلط کیا۔ اپنے عمل پر جس انداز میں انہوں نے معافی مانگی. اگر اس سے صورت حال واضح نہیں ہوتی. تو معافی مانگنے سے ان کی جانب کی گئیں بہت سے باتیں موجود ہیں جو صورت کو واضح کرتی ہیں۔
روبیالس نے ان کے ‘سرعام محبت کے اظہار’ پر اعتراض کرنے والوں کو ’احمق، بے وقوف، کم عقل‘ اور ’ناکام‘ قرار دیتے ہوئے انہیں فضول لوگ کہنے پر تان توڑی۔ اس کے بعد ان کی معافی کا مطلب یہ تھا. کہ اگر کسی کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ معذرت خواہ ہیں۔
ایسا بہت سے لوگوں سے لوگ موجود ہیں. جو ہسپانوی فٹ بال تنظیم عہدے دار کی ایسے تنازعے میں مذمت کرنے کے لیے تیار کھڑے ہیں جو ختم ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔