انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی کمپنی گوگل نے میپس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز کے استعمال کی آزمائش شروع کردی۔
گوگل نے اپنی بلاگ پوسٹ میں بتایا. کہ ابتدائی طور پر اے آئی ٹولز کی آزمائش صرف امریکا میں کی جا رہی ہے. اور مذکورہ ٹولز تک محدود ٹوئر گائیڈز کو دی گئی ہے۔
مذکورہ اے آئی فیچرز کے تحت گوگل میپس میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں. اور اب جیسے ہی کوئی صارف میپس میں. کسی بھی شہر میں کسی خاص مقام یا موضوع سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کرے گا. تو میپ اسے مطلوبہ معلومات فراہم کرے گا۔
یعنی اگر کوئی بھی انجان شخص کراچی آنے کے بعد میپ پر شہر کی تاریخی عمارتوں سے متعلق معلومات تلاش کرے گا. تو اے آئی ٹولز کے ذریعے میپ صارف کو شہر کی تمام تاریخی عمارتوں کی لوکیشن، معلومات اور تصاویر دکھائے گا۔
اسی طرح کوئی بھی شخص پارکس، شاپنگ پلازہ یا اسی طرح کے دیگر مقامات سے متعلق معلومات تلاش کرے گا. تو اسے گوگل میپ تصاویر اور لوگوں کے تبصروں سمیت تمام متعلقہ معلومات فراہم کرے گا۔
یہی نہیں بلکہ مذکورہ فیچر کے تحت صارف کسی بھی عمارت، مقام یا لوکیشن سے متعلق مزید اضافی. معلومات پوچھنا چاہے گا. تو بھی اسے مزید معلومات سوال و جوابات کی صورت میں فراہم کردی جائے گی۔
مذکورہ فیچر کے تحت صارف کو چند منٹوں میں بیٹھے بیٹھے. کسی بھی شہر کی عمارتوں، مقامات اور لوکیشنز سے متعلق معلومات حاصل ہو سکے گی۔
مذکورہ فیچر کی امریکا میں کامیاب آزمائش کے بعد اسے دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پیش کیا جائے گا. اور ممکنہ طور پر رواں برس کے اختتام تک اسے دنیا بھر میں عام صارفین کے لیے بھی پیش کردیا جائے گا۔