ڈیٹنگ ایپ کے ذریعے وارداتوں کے دو ملزمان گرفتار: کراچی پولیس

ڈیٹنگ

کراچی میں ضلع شرقی پولیس نے آن لائن ڈیٹنگ ایپ کے ڈیٹا کے ذریعے صارفین کے گھر ڈکیتیوں اور غوا کی درجنوں وارداتیں کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان پولیس کی جعلی وردیاں پہن کر وارداتیں کرتے تھے۔

ضلع شرقی پولیس کے ترجمان سید عمیر شاہ کے مطابق ملزمان کے جرائم سے متعلق شہر کے مختلف علاقوں سے حاصل کی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے دونوں ملزمان کو شناخت کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے سید عمیر شاہ نے کہا. ان ملزمان کے متاثرہ دو شہریوں نے گلشنِ اقبال تھانے پر مقدمہ دائر کیا، جس میں کہا گیا کہ مشتبہ افراد ایک پارسل ڈلیور کرنے کے بہانے ان کے گھروں میں داخل ہوئے۔ اندر جانے کے بعد انہوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کیا۔ اس کے بعد انہوں نے گھر سے قیمتی اشیا چوری کیں، پھر متاثرین کو اغوا کر کے. ایک گاڑی میں بٹھا لیا اور گاڑی چلاتے رہے۔

پارسل کی ڈلیوری

’چوری کی گئی گاڑیوں میں. سے ایک کو بعد میں رحیم یار خان میں اس کے اصل کاغذات کے. ساتھ فروخت کر دیا گیا۔‘

بقول سید عمیر شاہ: ’ہم نے جب ملزمان کو گرفتار کیا. تو ملزمان نے پارسل کی ڈلیوری والی کہانی سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ متاثرہ افراد سے ہم جنس پرستوں کی ڈیٹنگ ایپ ’بلیوڈ‘ پر رابطے میں تھے اور ان کے بلانے پر ملنے گئے تھے۔

’ملزمان پولیس وردی کے اوپر عام کپڑے پہن کر متاثرہ افراد کے پاس پہنچتے، وہاں پہنچ کر جعلی وردیوں کے زور پر متاثرہ شخص جو پہلے. سے احساسِ جرم میں مبتلا ہونے کی وجہ سے، انہیں اصل پولیس. افسران سمجھ بیٹھتے۔ یہ ملزمان متاثرہ افراد. کی ویڈیو رکارڈ کرتے اور انہیں دھمکاتے کہ ان کو ہتھ کڑیاں. لگائی جائیں گی۔‘

سید عمیر شاہ کے مطابق پولیس نے ملزمان کے پاس سے آٹھ ویڈیوز بھی برآمد کیں، جن میں وہ متاثرہ افراد کی ویڈیو بناتے ہوئے بول رہے ہیں. کہ متاثرین ہم جنس پرست ہیں. اور انہوں نے یہ سروس حاصل کی ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.