
چینی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے جین ایڈیٹنگ کی نئی ٹیکنالوجی اور طریقے کو استعمال کرتے ہوئے شدید تھیلیسمیا میں مبتلا پاکستان کی چار سالہ بچی کا کامیاب علاج کردیا۔
تھیلیسیمیا خون کی خرابی کی بیماری ہے، شدید تھیلیسیمیا کے مریضوں کو صحت مند زندگی گزارنے کے لیے ہر تین سے چار ہفتے میں خون لگوانا پڑتا ہے. اور بعض پیچیدہ کیسز میں خون لگوانے سے بھی مریض کی صحت بہتر نہیں ہوتی۔
چینی ماہرین نے پہلی بار پاکستانی نژاد چار سالہ بچی کا جین ایڈیٹنگ کے ذریعے کامیاب علاج کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس کے بعد تھیلیسیمیا کے مریضوں کے علاج کے لیے. نئی راہ ہموار ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔
چینی اخبار ’چائنا ڈیلی‘ کے مطابق شنگھائی کی چلڈرن ہسپتال میں پاکستانی نژاد ہانک کانگ کے ڈاکٹر عدیل کی چار سالہ بیٹی عائزہ کا جین ایڈیٹنگ سے تھیلیسیمیا کا کامیاب علاج کردیا گیا۔
ماہرین نے بتایا. کہ بچی تیزی سے صحت یاب ہو رہی ہے. اور علاج ہونے کے فوری بعد ہی بچے میں قدرتی طور. پر خون پیدا ہونے لگا تھا۔
ماہرین کے مطابق چار سالہ عائزہ پہلی غیر ملکی اور سب سے کم عمر فرد بن گئیں، جن کا علاج نئے طریقے اور ٹیکنالوجی سے کیا گیا۔
ٹیکنالوجی
چینی ماہرین نے مذکورہ ٹیکنالوجی اور طریقے کو استعمال کرتے ہوئے. عائزہ سے قبل تین مریضوں کا بھی کامیاب علاج کرنے کا دعویٰ کیا تھا، تاہم پہلی بار انہوں نے کم عمر مریض کا علاج کیا۔
ماہرین نے بچی کے علاج کے لیے. جین ایڈیٹنگ کا طریقہ اپنایا جو .کہ تھیلیسیمیا کی بیماری کے علاج کے لیے نیا ہے۔
ماہرین نے علاج کے لیے. بچی کے خون سے (autologous hematopoietic stem cells). نکالے اور انہیں جین ایڈیٹنگ کے لیے تیار کردہ دوا (CS-101) کے ذریعے ٹھیک کیا۔
ماہرین نے بچی کے خون سے لیے گئے ’آٹولوگس ہیما ٹوپیوٹک اسٹیم سیل‘ کی جین ایڈیٹنگ کرنے کے بعد انہیں واپس بچی کے جسم میں داخل کیا، جس کے بعد بچی میں ازخود خون تیار ہونے لگا۔
ماہرین نے مذکورہ علاج کے طریقے کو تھیلیسمیا کے مریضوں کے لیے. نئی راہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے. کہ آنے والے وقت میں مذکورہ طریقہ علاج میں مزید پیش رفت ہوگی. اور یہ طریقہ مزید آسان ہوگا۔