اکثر لوگ ڈانس کرنے میں خوشی محسوس اور خود کو آزاد یا طاقتور تصّور کرتے ہیں، یہاں تک کہ کئی کئی گھنٹے ڈانس کرکے گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی بنا لیتے ہیں۔
حال ہی میں بھارت سے تعلق رکھنے والی 16 سالہ طالبہ سروشتی سدھیر جگتاپ نے مسلسل پانچ دن یعنی 127 گھنٹے تک ڈانس کیا اور گنیز ورلڈ ریکارڈ کی ’لونگیسٹ ڈانس میراتھون‘ کی کیٹیگری کے لیے نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا۔
اس سے قبل یہ ریکارڈ نیپالی ڈانسر بندنا نیپال کے پاس تھا. جنہوں نے 2018ء میں مسلسل 126 گھنٹے ڈانس کرکے یہ ریکارڈ بنایا تھا۔
جی ڈبلیو آر کے آفیشل ایڈجوڈیکیٹر سوپنل ڈانگاریکر کے مطابق، شروستی کی ڈانس میراتھون ان کے اپنے کالج کے آڈیٹوریم میں ہوئی جوکہ ان کے حامیوں کی کافی بڑی تعداد سے بھرا ہوا تھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ شروستی ڈانس کر کے بہت تھک بھی گئی تھی. لیکن ان کے والدین پورا وقت ان کے ساتھ تھے اور اُنہیں ترو تازہ رکھنے کے لیے ان کے چہرے پر پانی چھڑکتے رہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر شروستی کی بہت متاثر کن کارکردگی تھی. اُنہوں نے 29 مئی کو ڈانس کرنا شروع کیا اور اسے 3 جون تک جاری رکھا۔
شروستی نے یہ ریکارڈ بنانے کے لیے مشہور ہندوستانی کلاسِک رقص ’کتھک‘ کا انتخاب کیا۔
اُنہوں نے ریکارڈ بنانے کے لیے مراقبہ کرنے کی ایک ٹیکنیک یوگا نیدرا کا استعمال کرتے ہوئے. 15 ماہ تک تربیت حاصل کی۔
شروستی نے یوگا. نیدرا اپنے دادا سے سیکھا، اس سے دماغ ایکٹیو رہتا ہے. گہری نیند آتی ہے. اور جسم کی طاقت بحال کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ریکارڈ بنانے کے لیے یہ تربیت حاصل کرتے ہوئے وہ روزانہ 4 گھنٹے مراقبہ، 6 گھنٹے ڈانس، 3 گھنٹے ورزش اور رات کو صرف 5 گھنٹے سوتی تھیں۔