نل فائلنگ کیا ہے اور پاکستان میں نل فائلرز کی تعداد میں اضافہ کیوں؟

فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر). نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آخری تاریخ 31. اکتوبر تک توسیع تو کر دی ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے. کہ اس بار ’نل فائلرز‘ کی تعداد میں .اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

پاکستان میں نِل فائلر ایک ایسے فرد یا ادارے کو کہا جاتا ہے جو یا تو اپنی آمدنی کا ٹیکس ریٹرن فائل کرتا ہے لیکن اس سال کی کوئی ایسی آمدنی ظاہر نہیں کرتا جو قابلِ ٹیکس ہو۔ ایسے فرد یا ادارے ٹیکس کی مد میں ایف بی ار کو کوئی رقم ادا نہیں کرتے۔

دوسری جانب انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق، ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی اصل آخری تاریخ 30 ستمبر تھی۔

تاہم ایف بی آر کی جانب سے 14 اکتوبر کو جاری نوٹیفیکشن کے مطابق کاروباری حلقوں اور ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے درخواست کی کہ شنگھائی. تعاون تنظیم کے اجلاس کے باعث اسلام آباد ا.ور راولپنڈی میں بینکوں کی تعطیلات کے باعث ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی جائے۔

جس کے بعد تاریخ میں اس ماہ کے آخر تک توسیع کر دی گئی۔

جاری اعداوشمار

ایف بی آر کی جانب سے جاری اعداوشمار کے. مطابق حالیہ .برس ایف بی آر کو 14 اکتوبر تک ساڑھے 45 لاکھ ٹیکس ریٹرن موصول ہوئے۔ گذشتہ سال اسی مدت 21 لاکھ 83 ہزار رٹرن موصول ہوئے تھے۔ اس سال موصول ہونے والی گوشواروں میں تقریباً 108 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

مالی سال 2023 کے لیے. ایف بی آر کو 64 لاکھ 64 ہزار ریٹرن موصول ہوئے تھے۔ گذشتہ سال موصول ہونے والی سطح تک پہنچنے کے لیے ایف بی آر کو 19 لاکھ 27 ہزار ریٹرنز کی توقع ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق یکم جولائی 2023 سے 14 اکتوبر 2024 .تک ایف بی آر کو ٹیکس سسٹم میں 10 لاکھ 59 ہزار نئے فائلرز رپورٹ ہوئے۔

گذشتہ سال کے مقابلے میں اس سال موصول ہونے والے. ریٹرنز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، لیکن اس سال ’نِل فائلرز‘ کے تناسب میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔

تبصره

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.