پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے جمعے کو کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں دنیا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں ’غلط اور گمراہ کن معلومات کا تیزی سے پھیلاؤ‘ اور ’پرتشدد غیر ریاستی عناصر اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی‘ عالمی سطح پر بڑے چیلنجز ہیں۔
جمعے کو وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام مارگلہ ڈائیلاگ 2024 کی خصوصی تقریب میں ’امن اور استحکام میں پاکستان کا کردار‘ پر گفتگو کرتے ہوئے. آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے علاقائی ہم آہنگی اور بین الاقوامی امن کو آگے بڑھانے میں نمایاں کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔
آرمی چیف نے دنیا میں رونما ہونے. والی کئی تبدیلیوں کے پیش نظر ’غیر ریاستی عناصر کے اثر و رسوخ بڑھنے‘ کو ایک اہم چیلنج قرار دیا۔
بقول جنرل عاصم منیر: ’عالمی سطح پر معیشت، افواج اور ٹیکنالوجی. میں بےانتہا تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ ٹیکنالوجی نے جہاں معلومات. کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا، وہیں گمراہ کن اور غلط معلومات کا پھیلاؤ بھی ایک اہم چیلنج بن چکا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا. کہ ’جامع قوانین اور قواعد و ضوابط کے بغیر غلط اور گمراہ کن معلومات اور نفرت انگیز بیانات سیاسی اور سماجی ڈھانچے کو غیرمستحکم کرتے رہیں گے۔‘
آزادی اظہارِ رائے
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’قواعد و ضوابط کے بغیر آزادی اظہارِ رائے تمام معاشروں میں اخلاقی قدروں کی تنزلی کا باعث بن رہی ہے، جب کہ عالمی سطح پر مذہبی، فرقہ وارانہ اور نسلی بنیادوں پر عدم مساوات، عدم برداشت اور تقسیم میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔‘
پاکستان کو درپیش اہم چینجز کا ذکر کرتے ہوئے. آرمی چیف نے کہا کہ ’ہمارے مشترکہ مقاصد میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا، دہشت گردی کے خلاف جنگ. اور عالمی صحت کی فراہمی جیسے اہم چیلنجز شامل ہیں۔‘
عسکریت پسندی کا ذکر کرتے ہوئے. آرمی چیف کا کہنا تھا. کہ ’دہشت گرد ی عالمی سطح پر پوری انسانیت کے لیے ایک مشترکہ چیلنج ہے، جس کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہماری مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے. ایک جامع بارڈر منیجمنٹ رجیم کا قیام عمل میں لایا گیا۔‘
فتنتہ الخوارج
’فتنتہ الخوارج کو دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ‘ قرار دیتے ہوئے. آرمی چیف نے کہا کہ ’پاکستان افغان عبوری حکومت سے توقع کرتا ہے. کہ وہ دہشت گردی کے خلاف افغان سرزمین کا استعمال نہیں ہونے دیں گے اور اس حوالے سے سخت اقدامات کریں گے۔‘
دنیا میں امن کے قیام سے متعلق پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے. انہوں نے کہا کہ ’پاکستان دنیا اور خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا اہم کردار ادا کر رہا ہے اور کرتا رہے گا۔‘
ساتھ ہی انہوں نے کہا. کہ عزم استحکام نیشنل ایکشن پلان کا اہم جزو ہے، جس کا مقصد دہشت گردی. اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہے۔