جدہ کے قصرالسلام میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت سعودی کابینہ کے اجلاس میں سعودی ولی عہد سے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے ٹیلیفونک رابطے کا تذکرہ کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق سعودی کابینہ نے سعودی وژن 2030 کے اہداف حاصل کرنے میں مختلف اداروں کی تعریف کی۔
سعودی کابینہ کے اجلاس میں خطے کے حالات، امن و تحفظ اور مسائل کے حل کی بین الاقوامی کوششوں کا جائزہ بھی لیا گیا۔ سعودی عرب نے پاکستان ميں۔ زر مبادلہ کے زخائر ۔ميں کمی کی وجہ۔ سے پاکستان کے ۔مرکزی بينک ميں 3 ارب ڈالر ڈيپوزٹ کررکھے ہيں۔
سعودی عرب عالمی منڈی ميں۔ تيل کی بڑھتی ہوئی قيمتوں کے باعث بڑی مقدار ميں منعافہ کما رہا ہے اور اسسی ۔ يہ اضافہ پاکستان کی معيشت پر مثبت اثراات کا باعث ہے۔وجہ سے سعودی عرب نے پاکستان سے پيسے لينے میں ايک سال کا اضافہ کيا ہے
خبر رساں ادارے بلومبرگ کے مطابق اس سعودی کمپنی کے منافعے۔ کی رقم سٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ کسی بھی کمپنی کا سب سے بڑا سہ ماہی منافع ہے۔
۔حاليہ دنوں ميں پاکستانی کرنسی کی قدر ميں اضافہ ہوا ہے
ریکارڈ منافعے کے علاوہ اس سرکاری کمپنی نے یہ بھی اعلان کیا ۔کہ وہ تیسری سہ ماہی میں اپنے ڈیویڈینڈ کی رقم 18.8 ارب ڈالر ہی رکھے گی اور کوئی تبدیلی نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ یوکرین پر روسی حملے سے پہلے سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا تھا کیونکہ کووڈ 19 سے بحالی کے دور میں دنیا بھر میں تیل کی طلب میں اضافہ ہو رہا تھا جبکہ اس کی رسد کم تھی۔
دنیا میں تیل پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنیوں ایگزون۔ موبل، شیورون اور برٹش پیٹرولیم سبھی نے رواں سال بھاری منافعے ظاہر کیے ہیں جس کے باعث حکومتوں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ان کمپنیوں پر بھاری ٹیکس عائد کریں