
لاہور کی ضلعی کچہری نے جوئے کی ویڈیوز پروموٹ کرنے کے مقدمے میں گرفتار سوشل میڈیا انفلوئنسر سعد رحمان عرف ڈکی بھائی کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ ملزم کو 19 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں نیشنل سائبر کرائم ایجنسی نے ڈکی بھائی کو پیش کیا اور مزید تفتیش کے لیے. جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔
سماعت کے دوران ڈکی بھائی کی جانب سے ایڈووکیٹ زین علی قریشی پیش ہوئے۔
نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے مطابق ڈکی بھائی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر قانونی بیٹنگ اور جوئے کی ایپس کو فروغ دینے میں ملوث ہیں، جس پر ان کے خلاف پیکا ایکٹ اور تعزیراتِ پاکستان کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ٹک ٹاکر
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے). نے سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاکر ڈکی بھائی کو ہفتے کو لاہور ایئرپورٹ. سے گرفتار کرنے کے بعد ان کے خلاف اپنے سوشل میڈیا پیجز پر. جوئے کی حوصلہ افزائی کے الزامات پر پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
این سی سی آئی اے کی جانب سے درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ملزم سعد الرحمان ذوالفقار عرف ڈکی بھائی کو گرفتار کیا گیا، جن پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور یوٹیوب پر غیر قانونی بیٹنگ ایپس جیسے 1Xbet اور بینومو کو فروغ دیتے ہیں۔
این سی سی آئی اے کے مطابق: ’ڈکی بھائی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جوئے کو فروغ دیتے ہیں اور عوام اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے مرتکب ہوئے ہیں۔‘
ریاست کی مدعیت میں درج کی گئی ایف آئی آر نمبر 196/25 میں ڈکی بھائی کے خلاف پیکا ترمیمی ایکٹ. 2025 کی دفعات 13،14،25،26 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 294 اور 420 شامل کی گئی ہیں۔