بھارتی ریاست اترپردیش میں شادی کی ایک تقریب کے دوران عجیب واقعہ پیش آیا، دلہن کے اہلخانہ نے دولہے کو یرغمال بنالیا اور اس سے شادی کے اخراجات کی واپسی کا مطالبہ کردیا۔
دلہن کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ دولہا کسی اور عورت کے ساتھ تعلقات میں ہے اور شادی منسوخ کر دی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایودھیا کا رہائشی دولہا سہن لال یادیو شادی سے کچھ دن پہلے غائب ہو گیا تھا، جس کے اہل خانہ نے ان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی، جبکہ دلہن کے اہل خانہ بے خبر رہ کر شادی کی تیاریاں کرتے رہے، شادی کی رات مہمان پہنچے، مگر دولہا غائب رہا۔
ڈھائی بجے بارات
بعد ازاں پولیس کی مداخلت پر دلہن کے اہل خانہ کو تھانے بلایا گیا، جہاں انہیں حقیقت کا پتہ چلا۔ پولیس کے دباؤ کے بعد دولہا شادی کے لیے تیار ہوا. اور رات ڈھائی بجے بارات لے کر دلہن کے گھر پہنچا۔ مگر دلہن کے اہل خانہ جنہیں دولہے کے کسی اور لڑکی سے تعلقات کے بارے میں پتا چل چکا تھا، انہوں نے شادی سے انکار کر دیا اور اخراجات کی واپسی تک دولہے کو جانے نہیں دیا۔
دولہا سہن لال کا کہنا تھا کہ کوئی مسئلہ نہیں تھا، ہم صرف دیر سے پہنچے۔ دلہن والے اب شادی سے انکار کر رہے ہیں. اور اخراجات کی واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ مجھے جانے نہیں دے رہے۔
سہن لال نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ لاپتہ نہیں تھا بلکہ لکھنؤ میں تھا اور اس کا فون خراب ہو گیا تھا۔
دوسری جانب دلہن کے والد لال بہادر یادو نے بتایا کہ 10 ماہ پہلے طے ہوئی تھی۔ منگنی کے تین دن بعد دولہے نے انکار کر دیا اور گاڑی کا مطالبہ کیا، جس پر ہم نے رضامندی ظاہر کی۔ پھر اس نے گاڑی کے بجائے نقد رقم مانگی، ہم نے وہ بھی قبول کیا۔
کسی اور عورت کے ساتھ تعلق
شادی کی تیاریاں شروع ہو چکی تھیں۔ شادی کی رات دولہا کے دیر سے آنے اور اس کے تعلقات کا انکشاف ہونے پر دلہن کے والد نے کہا کہ ہم نے مہمانوں کو بلایا تھا، لیکن دولہا نہیں آیا۔ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ کسی. اور عورت کے ساتھ تعلق میں ہے۔ اگر وہ پہلے ہی بتا دیتا، تو ہم یہ تیاریاں نہیں کرتے۔ اب ہم صرف اپنے اخراجات کی. واپسی چاہتے ہیں، ہمیں یہ شادی نہیں چاہیے۔
اس دوران پولیس نے دلہن کے اہل خانہ کو سمجھانے کی کوشش کی، مگر وہ اپنے موقف پر قائم رہے۔ دولہے کو اس وقت تک گھر میں ہی رہنے دیا گیا. جب تک اخراجات واپس نہیں کیے گئے۔