انڈیا کی ریاست مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں ایک مادہ چیتا ہلاک ہو گئی ہے۔
مارچ سے اب تک یہاں تین مادہ چیتا مردہ پائی گئی ہیں۔
پارک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مادہ چیتا منگل کی صبح زخمی حالت میں ملی اور ڈاکٹروں نے اس کا علاج کیا لیکن دوپہر تک وہ ہلاک ہو گئی۔
پارک کے مطابق ابتدائی رپورٹوں سے معلوم ہوا ہے کہ اس کی موت دو نر چیتوں کے ساتھ جنسی عمل (تولید کے لیے نر اور مادہ کا جنسی ملاپ) کے دوران آنے والے زخموں سے ہوئی۔
تینوں کو اس سال کے شروع میں جنوبی افریقہ سے انڈیا میں چیتا کو دوبارہ متعارف کرانے کے لیے بھیجا گیا تھا۔
منگل کو مرنے والی مادہ چیتا کا نام دکشا تھا۔ اسے اگنی اور وایو نامی دو نر چیتوں سے ملحقہ حصے میں رکھا گیا تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انڈیا اور جنوبی افریقہ کے جنگلی حیات کے حکام اور ماہرین نے 30 اپریل کو ایک میٹنگ کی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ دکشا کو دونوں نر سے ملنے دیا جائے۔ اور ایک دن بعد ان کے پنجروں کا درمیان والا دروازہ کھول دیا گیا۔‘
جنسی ملاپ
نر چیتا 6 مئی کو مادہ کے گھر میں داخل ہوئے۔
بیان میں مزید کہا گیا۔ کہ ’جنسی ملاپ کے دوران نر چیتوں کا مادہ کے ساتھ پرتشدد برتاؤ معمول کی بات ہے اور مانیٹرنگ ٹیم کے لیے اس دوران مداخلت کرنا ناممکن ہے۔‘
انڈیا نے ملک میں اس جانور کے معدوم ہونے کے 70 سال بعد گذشتہ سال چیتا کو دوبارہ متعارف کرایا تھا۔
ملک میں چیتا کے دوبارہ متعارف ہونے سے جوش و خروش پیدا ہوا ہے۔ اور ان سے متعلق کوئی بھی خبر سرخیوں میں رہی ہے۔
پچھلے مہینے ادے نامی ایک نر چیتا ہلاک ہو گیا تھا۔ اور حکام نے اس کی موت کی وجہ دل کی خرابی بتائی تھی۔ وہ فروری میں جنوبی افریقہ سے انڈیا لائے گئے 12 چیتوں میں سے ایک تھا۔
27 مارچ کو ایک مادہ چیتا جو کہ نمیبیا سے لائے گئے۔ جانوروں کی پہلی کھیپ میں تھی۔ گردے کی مشتبہ بیماری سے مر گئی۔ وہ آٹھ کے اس گروپ (پانچ نر اور تین مادہ) کا حصہ تھی جنھیں پچھلے سال دھوم دھام سے انڈیا منتقل کیا گیا تھا۔
انڈیا پہنچنے پر چیتا کو جنگل میں چھوڑنے سے قبل کنو کے ایک کنٹرولڈ قرنطینہ زون میں رکھا گیا تھا۔ ان کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔
29 مارچ کو نمیبیا کی ایک مادہ چیتا نے چار بچوں کو جنم دیا۔
انڈیا میں چیتا کی اہمیت بہت زیادہ ہے کیونکہ وہ بہت سی لوک کہانیوں کا حصہ ہیں۔ لیکن یہ واحد ممالیہ جانور ہے جو 1947 میں آزادی کے بعد شکار، جانور کے مسکن کی کمی اور اپنے شکار کی کمی کی وجہ سے معدوم ہو گیا۔