برطانوی ماہرین کی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گرم مشروبات پینے سے گلے کی بیماریاں اور یہاں تک غذائی نالی کا کینسر بھی ہوسکتا ہے۔
برطانوی اخبار ’ٹیلی گراف‘ کے مطابق برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں گرم مشروبات پینے اور گلی کی بیماریوں کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا۔
ماہرین نے یوکے بائیو ڈیٹا بیک کے 5 لاکھ مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔ جنہوں نے گرم مشروبات اور خصوصی طور پر چائے اور کافی پی رکھی تھی۔ اور ان میں کینسر کی تشخیص بھی ہوئی تھی۔
ماہرین نے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ جو قابل برداشت گرم کافی یا چائے پینے کے عادی ہوتے ہیں۔ ان افراد میں عام لوگوں کے مقابلے 2۔2 فیصد غذائی نالی کے کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
اسی طرح ماہرین نے پایا کہ جو افراد قابل برداشت سے کچھ زائد گرم مشروبات پیتے ہیں۔ ان میں دیگر لوگوں کے مقابلے 5۔5 فیصد زائد کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
حیران کن طور پر ماہرین نے پایا کہ جو لوگ شدید مشروبات پیتے ہیں۔ ان میں 1۔4 فیصد کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور یہ شرح درمیانے گرم مشروبات پینے والوں سے کم ہے۔
اگرچہ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ گرم مشروبات اور خصوصی طور پر چائے اور کافی پینے کے گلے کی بیماریوں اور غذائی نالی کے کینسر کے درمیان تعلق ہے۔
تاہم یہ معلوم نہ کیا۔ جا سکا کہ کتنی مقدار میں گرم کافی یا چائے پینے سے بیماریاں ہو سکتی ہیں؟
ماہرین نے یہ بھی واضح کیا کہ کافی اور چائے پینے سے اور کسی طرح کے کینسر یا بیماری ہونے کے امکانات نہیں ہوتے۔