امریکی شہری نے پاکستان سمیت دیگر 4 ممالک کو 19 نوادرات واپس کر دیے۔
برطانوی اخبار ‘دی گارڈین’ کی رپورٹ. میں بتایا گیا کہ جان گوم پرٹس نے خبر پڑھنے کے بعد چوری شدہ نوادرات واپس کرنے کا فیصلہ کیا، انہیں 80 ہزار پاؤنڈ کی یہ چیزیں ورثے میں اپنی دادی سے ملی تھیں اور ان کا ذریعہ غیر قانونی کھدائی ہو سکتی ہے کیونکہ ان کو حاصل کرنے کی کوئی تاریخ موجود نہیں ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ وہ پاکستان.، اٹلی، یونان اور قبرص کو نوادرات واپس .کرکے چیزوں کو قانونی اور اخلاقی طور پر ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے اپنے بہن، بھائیوں کی رضامندی کے بعد یہ چیزیں واپس کر دیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا. کہ ایک فن پارے کا تعلق پاکستان، 2 کا قبرص، 4 کا اٹلی اور 12 کا یونان سے ہے۔
واپس کیے گئے نوادارت کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
رپورٹ کے مطا بق انہوں نے کہا کہ یہ کرنا ٹھیک لگتا ہے، میں نے اس حوالے سے اسٹوری پڑھی تھی، ہمارے پاس 2500 سال پرانے نوادرات ہیں، ہمیں دیکھنا چاہیے کہ کیا ہم یہ واپس کر سکتے ہیں یا نہیں۔
تاہم، رپورٹ میں بتایا گیا کہ انہیں نوادرات واپس کرنے کے طریقہ کار کے حوالے سے کوئی اندازہ نہیں تھا. انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی کے پروفیسر کرسٹوس تسیروگانیز سے رابطہ کیا جو آثار قدیمہ کے ماہر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پروفیسر کرسٹوس تسیروگانیز نے کہا. کہ انہوں نے مجھ سے رابطہ کرکے مشورہ طلب کیا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پروفیسر نے جان گوم پرٹس کو مشورہ دیا کہ متعلقہ ممالک کے سفارت خانوں سے رابطہ کرکے ان چیزوں کو ان کے حوالے کر دیں۔