کھانا دوبارہ گرم کرتے وقت کن چیزوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

کھانے کو دوبارہ گرم کرنے کے طریقے میں صحت کے لیے کچھ پوشیدہ نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔

اگر اپنا کھانا گرم کرنے کے دوران آپ کچھ اصولوں پر عمل پیرا رہیں تو پھر کوئی وجہ نہیں کہ آپ خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بچ سکیں۔

یہاں ان احتیاطی تدابیر کے بارے میں آپ معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔

کن چیزوں سے بچنا ضروری ہے

اپنے کھانے کو زیادہ دیر تک کے لیے باہر نہ چھوڑیں

اپنے کھانے کو دو سے چار گھنٹوں تک باہر نہ چھوڑیں۔ اگر چاول ہیں. تو پھر انھیں ایک گھنٹے سے زیادہ باہر نہ رہنے دیں کیونکہ ان میں بیکٹریا تیزی سے بڑھ جاتے ہیں۔

پہلے سے تیار چاول لا کر دوبارہ نہ گرم کریں

ٹیک اوے رائس اکثر پہلے سے پک کر تیار ہوتے ہیں. اور انھیں فروخت کرنے سے پہلے بھی گرم کیا جاتا ہے۔ ان کو خریدنے کے بعد پھر گرم کرنا خطرے سے خالی نہیں۔

یہ چاول جیسے ہی آپ خرید لیں. یا آپ تک یہ پہنچا دیے جائیں تو پھر انھیں کھانے میں تاخیر نہ کریں۔

گھر تیار کیے گئے کھانے کو فریج میں زیادہ دیر تک نہ رکھیں

جب آپ سے کھانا بچ جائے تو پھر اسے ایک یا دو دن تک کھا لیں. یا پھر اگر آپ نہیں کھانا چاہتے تو ایسے میں اس بچے ہوئے کھانے کو فریز کر لیں۔

گرم پانی سے چکن کو گرم نہ کریں

ایسا کرنے سے چکن بے ہنگم یا ناہموار طریقے سے پگھلنے کا باعث بن سکتا ہے، جہاں گوشت کے کچھ حصے مکمل طور پر ’ڈی فراسٹ‘ ہونے سے پہلے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔ چکن کو ہمیشہ فریج میں ڈی فراسٹ کریں اور اسے تسلی سے اچھی طرح پکائیں۔

چکن میں ’کیمپائلوبیکٹر‘ نامی بیکٹیریا پیٹ کے شدید مسائل، قے اور مزید بگاڑ کا باعث بن سکتا ہے، جہاں آپ کو ہسپتال داخل ہونا پڑے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.