انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کے ایک فائیو سٹار ہوٹل میں ایک شخص مبینہ طور پر تقریباً دو سال تک بغیر بل ادا کیے رہتا رہا۔
پولیس کو دہلی ہوائی اڈے کے قریب واقع روزیٹ ہاؤس کے مینیجر نے اس وقت شکایت کی جب انھیں اس شخص کے قیام کے 603 دن بعد مبینہ دھوکے کا پتا چلا۔
مبینہ طور پر اس شخص پر ہوٹل کے 50 لاکھ روپے سے زائد بل واجب الادا ہیں۔
الزام لگایا گیا ہے کہ اس شخص نے عملے کے ساتھ ملی بھگت کی جنھوں نے بلز کو چھپانے میں مدد کی۔ اس معاملے میں اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
اگرچہ یہ پولیس رپورٹ مئی میں درج کروائی گئی تھی تاہم اس کی تفصیلات اب میڈیا میں سامنے آئی ہیں۔
انڈین ایکسپریس اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس شخص نے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا. مئی 2019 میں اس ہوٹل میں چیک اِن کیا تھا۔
اس شخص نے ایک کمرہ صرف ایک رات کے لیے حاصل کیا تھا. لیکن اس کے بعد وہ 22 جنوری 2022 تک اس میں ٹھہرا رہا۔
اگرچہ اس شخص نے کوئی بل ادا نہیں کیا. لیکن عملے کا ایک فرد اس کا قیام مسلسل بڑھاتا رہا۔
ایک سینیئر پولیس افسر کے مطابق ’ہوٹل کے قوانین کے مطابق اگر کسی مہمان پر ہوٹل کا 50،000 روپے سے زیادہ کا بل واجب الادا ہے تو عملے کو سینیئرز کو مطلع کرنا پڑتا ہے. اور مہمان پر ادائیگی کے لیے دباؤ ڈالنا پڑتا ہے تاہم ایسا نہیں کیا گیا تھا۔