نیوزی لینڈ کی پولیس سوٹ کیس سے انسانی باقیات برآمد ہونے کی تفتیش کر رہی ہے۔ یہ سوٹ کیس ایک فیملی نے ایک سٹوریج کمپنی سے نیلام میں خریدا تھا۔
یہ خاندان نيوزی لينڈ کے جنوبی علاقے آکلینڈ میں رہتا ہے اور اس پر یہ ہولناک انکشاف اس وقت ہوا۔ جب اس نے نیلامی میں خریدا گیا سوٹ گھر لا کر کھولا۔
پولیس نے معاملے کو قتل کی واردات قرار دیتے ہوئے باقیات کی شناخت کا عمل شروع کر دیا ہے۔
مذکورہ خاندان کے بارے میں خیال ہے۔ کہ اس کا اس واردات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
خیال ہے کہ اس خاندان نے جمعرات کو ایک مقامی سٹوریج کمپنی سے ٹریلر بھر کر سامان خریدا تھا۔ جس میں یہ سوٹ کیس بھی شامل تھا۔
نيوزی لينڈ کی پوليس کا بيان
تفتیشی افسر انسپکٹر ٹوفیلا فامینویا وائلوا کا کہنا ہے۔ کہ سوٹ کیس کے اندر انسانی باقیات کی موجودگی کا انکشاف اس وقت ہوا جب وہ خاندان تمام اشیا گھر لایا۔
مقامی اخبار سٹف کے مطابق پولیس کے پہنچنے سے پہلے کئی پڑوسیوں نے بھی اس گھر سے ’بدبو‘ آنے کی شکایت کی تھی۔
کریمیٹوریم (شمشان) میں کام کرنے والے ایک پڑوسی کا کہنا تھا۔ کہ وہاں سے اٹھنے والی بو کو پہچاننا مشکل نہیں تھا۔
انھوں نے کہا، ’مجھے فوراً پتا چل گیا اور سمجھ گیا کہ یہ کہاں سے آ رہی ہے۔‘
ایک دوسرے پڑوسی نے بتایا کہ ان کے بیٹے نے ایک سوٹ کیس دیکھا جسے ٹریلر سے اتار کر پولیس کے خیمے میں لے جایا جا رہا تھے، جو وہاں پر پولیس نے تفتیش کے لیے لگایا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس کی ترجیح ’متوفی کی شناخت ہے، تاکہ ہم سارے معاملے سے متعلق حقائق و شواہد کا تعین کر سکیں۔‘
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ ’اس انکشاف کے حالات‘ کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ یہ باقیات جس شخص کی بھی ہیں اس کے لواحقین کو مطلع کرنے میں وقت لگے گا۔