سعودی حکام نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ برطانیہ کی آنجہانی ملکہ الزبتھ کی طرف سے عمرہ کرنے مکہ گیا۔
اس یمنی شہری نے مکہ میں اپنی موجودگی کا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیا تھا۔
اس شخص نے ویڈیو میں ایک بینر تھام رکھا تھا جس پر لکھا تھا۔ ’ملکہ الزبتھ دوئم کی روح کے لیے عمرہ، ہم اللہ سے دعا کرتے ہیں وہ انہیں صالحین کے ساتھ جنت میں مقام عطا فرمائے۔‘
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد ٹوئٹر صارفین نے اس شخص کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
سعودی عرب میں مکہ جانے والے زائرین پر بینرز اٹھانے یا نعرے لگانے پر پابندی ہے۔
اگرچہ متوفی مسلمانوں کی طرف سے عمرہ کرنا جائز ہے لیکن اس کا اطلاق ملکہ جیسے غیر مسلموں پر نہیں ہوتا جو چرچ آف انگلینڈ کی سپریم گورنر تھیں۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کی جانب سے پیر کی شام جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے۔ کہ مسجدالحرام میں سکیورٹی فورسز نے یمنی شہریت رکھنے والے ایک شخص کو گرفتار کیا۔ جو جامع مسجد کے اندر ایک بینر اٹھائے ہوئے ویڈیو کلپ میں نظر آیا۔
اس ویڈیو میں عمرہ کے ضوابط اور ہدایات کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔ اسے گرفتار کیا گیا، اس کے خلاف قانونی اقدامات کیے گئے اور اس کی پبلک پراسیکیوشن کی سفارش کی گئی۔
ملکہ برطانیہ کا انتقال گذشتہ جمعرات کو ہوا۔ اور ان کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔