’ہاتھ میں پام پام لے کر لڑکوں کے لیے چیخنا، وہ میرا سٹائل نہیں ہے۔ وہ میرے لیے چلائیں، سیٹی بجائیں۔۔۔‘
یہ فلم ’سٹوڈنٹ آف دی اِیئر‘. کی شنایا سنگھانیہ یعنی عالیہ بھٹ کا ڈائیلاگ تھا۔ فلم میں شنایا کالج میں پڑھنے والی ایک امیر لڑکی ہیں. جس کی زندگی ڈیزائنر کپڑوں. مہنگی گاڑیوں. اعلیٰ طرز زندگی اور ان کے بوائے فرینڈ کے گرد گھومتی ہے۔
عالیہ بھٹ نے جب دس سال قبل 2012 میں سٹوڈنٹ آف دی اِیئر میں ڈیبیو کیا تھا تو بہت کم لوگوں نے ’سٹار کِڈ‘ عالیہ کو سنجیدگی سے لیا تھا۔ اگر آپ تبصرے پڑھتے ہیں تو اُن کے بارے میں کچھ ایسا لکھا گیا تھا کہ ’عالیہ بھٹ میں اداکاری کی مہارت نہیں ہے۔‘
یا ان کی تعریف اس طرح کی گئی تھی کہ ’انہوں نے اپنی خوبصورتی اور اداؤں کے لیے جانی جاتی ہیں۔‘
لیکن عالیہ کی اداکاری کے بارے میں کچھ خاص نہیں کہا گیا۔ پھر 2014 میں فلم ’ہائی وے‘ ان کی پہلی فلم کے صرف دو سال بعد آئی۔
فلم میں ویرا (عالیہ بھٹ)، جو ایک امیر اور خوشحال گھرانے کی پیاری بیٹی ہیں، کو اغوا کر لیا جاتا ہے۔ اغوا کار (رندیپ ہوڈا) جو کہ تین افراد کا قاتل ہے انھیں لے کر ایک طویل سفر پر نکلتا ہے. اور اس کی قید میں ویرا اپنے اور اپنی زندگی کے سوالوں کے جواب تلاش کرنا شروع کر دیتی ہیں اور پھر کئی تلخ سچائیاں سامنے آتی ہیں۔
اداکارہ، پروڈیوسر، بزنس وومن عالیہ
فلم ‘ہائی وے’ میں نامعلوم راستوں پر چلنے کا حوصلہ دکھانے والی آج انڈین فلم انڈسٹری کی بہترین اداکاراؤں میں سے ایک ہیں. اور اب فلم ‘ڈارلنگز’ سے وہ پروڈیوسر بھی بن گئی ہیں۔
اب تک عالیہ نے چار فلم فیئر ایوارڈز جیتے ہیں، وہ فوربز انڈیا 100 کی فہرست میں شامل ہیں اور بچوں کے لباس کی ایک کمپنی کے ساتھ کاروباری خاتون بھی ہیں۔