
کراچی: سندھ بھر کے 9 اور اسلام آباد کے ایک امتحانی مراکز میں ہونے والے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج داخلہ ٹیسٹ (MDCAT) میں کل 32,531 امیدواروں نے شرکت کی۔
یہ ٹیسٹ سکھر آئی بی اے ٹیسٹنگ سروس نے لیا تھا۔ وفاقی دارالحکومت کے علاوہ جہاں سندھ کے امیدواروں کے. لیے ایک امتحانی مرکز قائم کیا گیا تھا، وہیں 9 دیگر امتحانی مراکز کراچی .(ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے اوجھا کیمپس اور این ای ڈی. یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی) میں قائم کیے گئے تھے۔
حیدرآباد (پبلک اسکول، لطیف آباد)؛ جامشورو (لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز)؛ شہید بینظیر آباد (قائد عوام یونیورسٹی آف انجینئرنگ، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی)؛ میرپورخاص .(میر شیر محمد تالپور پبلک سکول)؛ لاڑکانہ (پی ٹی ایس گراؤنڈ، واگن روڈ)، جیکب آباد .(پبلک اسکول، سرکٹ ہاؤس روڈ) اور سکھر (آئی بی اے پبلک اسکول)۔
امیدواروں کو امتحانی مراکز میں موبائل فون، سمارٹ واچ، کیلکولیٹر، کتابیں، نوٹ، بیگ یا بلوٹوتھ ڈیوائسز لے جانے کی اجازت نہیں تھی۔
نگرانی کا نظام
سندھ کے چیف سیکریٹری نے ایم ڈی سی اے ٹی 2025 کے کامیاب اور شفاف انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امتحانی عمل کے دوران مکمل شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے. تین درجے کا ویجیلنس سسٹم قائم کیا گیا ہے۔
ہر امتحانی مرکز کے لیے سکھر آئی بی اے، محکمہ صحت اور متعلقہ ضلعی انتظامیہ پر مشتمل الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔
سی ایس نے سکھر آئی بی اے، ضلعی انتظامیہ، صحت اور تمام متعلقہ محکموں کی کوششوں کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ امتحانی عمل کے دوران شفافیت. اور میرٹ سندھ حکومت کی. اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔
