ذاتی ڈیٹا کی خرید و فروخت میں ملوث 1300 سے زیادہ ویب سائٹس بلاک: پی ٹی اے

ڈیٹا

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کہا ہے. کہ ادارے نے ذاتی ڈیٹا کی خرید و فروخت یا شیئرنگ میں ملوث .1372 ویب سائٹس و ایپلی کیشنز کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

 پی ٹی اے منگل کو ایک بیان سبسکرائبر ڈیٹا کے مبینہ لیک سے متعلق کہا ہے. کہ ’پی ٹی اے کسی قسم کا سبسکرائبر ڈیٹا نہ تو اپنے پاس رکھتا ہے اور نہ ہی اس کا انتظام کرتا ہے۔ سبسکرائبر ڈیٹا صرف لائسنس یافتہ. آپریٹرز کے پاس موجود ہوتا ہے۔‘

پاکستان میں شہریوں اور اعلیٰ حکومتی عہدے داروں کا ذاتی ڈیٹا بڑے پیمانے پر آن لائن دستیاب ہونے کی خبر سامنے آئی تھی۔ اس ڈیٹا میں موبائل سم مالکان کا ایڈریس، کال ریکارڈز، قومی شناختی کارڈز کی نقول اور بیرون ملک سفر کی تفصیلات شامل ہیں۔

آن لائن فروخت کیے. جانے والے اس ڈیٹا میں ملک کے وفاقی وزرا بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ سرکاری افسران اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے). کے ترجمان بھی ان متاثرہ افراد میں شامل ہیں۔

خاندانی معلومات

پی ٹی اے نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ابتدائی جائزے سے معلوم ہوا ہے. کہ رپورٹ کیے گئے ڈیٹاسیٹس میں خاندانی معلومات، سفری ریکارڈز، گاڑیوں کی رجسٹریشنز اور قومی شناختی کارڈ کی نقول شامل ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ ڈیٹا مختلف بیرونی ذرائع سے جمع کیا گیا ہے، ٹیلی کام آپریٹرز سے نہیں۔

اتھارٹی کا کہنا تھا کہ لائسنس یافتہ سیکٹر میں کسی قسم کی خلاف ورزی کا سراغ نہیں ملا۔ ’ادارے نے جاری کریک ڈاؤن مہم کے تحت ایسے 1372 ویب سائٹس، ایپلی کیشنز اور سوشل میڈیا پیجز بلاک کر دیے ہیں جو ذاتی ڈیٹا کی خرید و فروخت یا شیئرنگ میں ملوث تھے۔‘

پاکستان میں ڈیٹا آن لائن فروخت ہونے. سے متعلق معاملے پر ایمنسٹی ٹیکنالوجی نے ایک حالیہ رپورٹ میں بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایمنسٹی ٹیکنالوجی کی ترجمان ہاجرہ مریم نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا ہے. کہ ملک میں شہریوں کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے. مناسب حفاظتی اقدامات موجود نہیں ہیں۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.