
دنیا کی معمر ترین شخصیت، برازیل کی راہبہ انہا کانابارو لوکاس کا گذشتہ دنوں 116 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وہ بچپن میں بمشکل زندہ بچی تھیں اور اپنی طویل عمر کا سہرا خدا، اپنے مذہبی سلسلے اور زندگی کی طوالت پر نظر رکھنے والے دو اداروں کو دیتی تھیں۔
امریکی ادارے جرونٹولوجیکل ریسرچ گروپ ( جی آر جی). اور لونگیوی کویسٹ ڈیٹابیس کے مطابق ان کی وفات کے بعد اب معمر ترین شخصیت کا اعزاز انگلینڈ کے علاقے سرے کی رہائشی ایثل کیٹرم کو حاصل ہو گیا ہے۔
انہا کانابارو آٹھ جون 1908 کو پیدا ہوئیں. اور رواں سال جنوری میں جاپانی خاتون تومیکو ایتوکا کے 116 سال کی عمر میں انتقال کے بعد. دنیا کی معمر ترین شخصیت بنیں۔
برازیل کے شہر. پورٹو الیگری میں تیرسیان سسٹرز کے مذہبی سلسلے نے بدھ کو ایک بیان. میں ان کے انتقال. کی تصدیق کی اور ان کی زندگی میں دکھائی گئی ’اخلاص. اور عقیدت‘ پر شکر ادا کیا۔
پہلی اور دوسری عالمی جنگ
لونگیوی کویسٹ نے اپنی تعزیتی رپورٹ میں کہا کہ کانابارو ایک کمزور بچی تھیں اور ’بہت سے لوگوں کو شک تھا کہ وہ زندہ بچ پائیں گی۔‘
وہ 1934 میں پہلی اور دوسری عالمی جنگ. کے درمیانی عرصے میں، 26 سال کی عمر میں راہبہ بنیں۔
لونجیوی کویسٹ کے مطابق انہوں نے. اپنی طویل عمر کا راز خدا کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا: ’وہی زندگی کا راز ہے، وہی ہر چیز کا راز ہے۔