تازہ ترين

کویتی اور قطری شہریوں کو بڑی سہولت دے دی گئی

کویت : یورپی کمیشن نے بدھ کو کویت اور قطر کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرائط ختم کرنے کی تجویز پیش کی۔
اس تجویز کے تحت ایک بار متفق ہونے کے بعد بائیو میٹرک پاسپورٹ رکھنے والے کویتی اور قطری شہریوں کو کاروبار، سیاحت یا خاندانی مقصد کے لیے کسی بھی 180 دن کی مدت میں 90 دن تک کے مختصر قیام کے لیے یورپی یونین کا سفر کرنے پر مزید ویزا کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یہ تجویز کمیشن کی جانب سے بے قاعدہ ہجرت، عوامی پالیسی اور سیکورٹی، اقتصادی فوائد اور یونین کے دونوں ممالک کے ساتھ تعلقات سمیت متعدد معیارات کا جائزہ لینے کے بعد سامنے آئی ہے جو کہ خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرے گا۔
یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے جوزپ بوریل نے کہا کہ "قطری اور کویتی شہریوں کے لیے ویزا کی شرائط ختم کرنے کی ہماری تجویز پورے خطے کے لوگوں کے لیے یورپی یونین کا سفر آسان بنانے کے لیے پہلا قدم ہے۔
حتمی مقصد علاقائی ہم آہنگی کو یقینی بنانا اور بالآخر خلیج تعاون کونسل کے تمام ممالک کے لیے ویزا فری سفر کا حصول ہے۔ خلیج پر ہماری آنے والی مشترکہ کمونیکیشن کے ساتھ ساتھ یہ تجویز مجموعی شراکت داری کو تقویت دے گی اور یورپی یونین اور خلیج تعاون کونسل کے درمیان تعاون کو مضبوط کرے گی۔
اپنی طرف سے یورپی کمیشن کے نائب صدر مارگارائٹس شیناس نے کہا کہ آج ہم بائیو میٹرک پاسپورٹ کے حامل قطری اور کویتی شہریوں کے لیے روابط، کاروباری، سماجی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط کرتے ہوئے یورپی یونین کے لیے شارٹ اسٹے ویزا فری سفر کی تجویز پیش کر رہے ہیں۔
یہ دور رس اصلاحات کے حصول میں قطر اور کویت کی حکومتوں کی کامیابی کا نتیجہ ہے اور یہ دونوں ممالک کے ساتھ یورپی یونین کے تعلقات کی بڑھتی ہوئی شدت اور گہرائی کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ دونوں خطوں کے شہریوں کے لیے ایک اہم کامیابی ہے اور مجھے امید ہے کہ یورپی پارلیمنٹ اورکونسل ہماری تجویز کو تیزی سے اپنائیں گے۔
یورپی یونین کی کمشنر برائے داخلہ امور، یلوا جوہانسن نے کہا کہ "قطر اور کویت کے شہریوں کے لیے ویزا سے استثنیٰ کی تجویز کاروباری سفر، سیاحت اور خاندان کے لیے یورپی یونین کے دوروں میں سہولت فراہم کرتی ہے۔
یہ خلیجی خطے میں مضبوط علاقائی ہم آہنگی کی طرف بھی ایک قدم ہے جب بات ویزا نظاموں کی ہوگی۔ یورپین یونین باقی ماندہ ویزہ درکار خلیجی ممالک کے ساتھ مشغولیت جاری رکھے گا جو یورپین یونین میں ویزا فری سفر میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ویزا کی ضروریات سے متعلق یورپی یونین کے قوانین میں طے شدہ معیارات کے جائزے کے بعد، کمیشن نے کہا کہ اس نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ قطر اورکویت میں غیر قانونی نقل مکانی کے خطرات کم ہیں اور وہ یورپی یونین کے ساتھ سیکورٹی کے معاملات پر تعاون بڑھا رہے ہیں۔
یہ ممالک بائیو میٹرک پاسپورٹ جاری کرتے ہیں جو کہ یورپی یونین میں ویزا کے بغیر سفر کے لیے ایک شرط ہے۔ قطر اور کویت یونین کے لیے خاص طور پر توانائی کے شعبے میں اہم اقتصادی شراکت دار ہیں۔
اب یہ یورپی پارلیمنٹ اور یورپی یونین کی کونسل کے لیے ہے کہ وہ اس تجویز کا جائزہ لیں اور فیصلہ کریں کہ آیا قطر اور کویت کے شہریوں کو یورپی یونین میں ویزا فری سفر کی اجازت دی جائے۔
اگر یورپی پارلیمنٹ اور کونسل کی طرف سے اس تجویز کو منظور کیا جاتا ہے تو یورپی یونین قطر اور کویت کے ساتھ بالترتیب ویزا چھوٹ کے معاہدے پر بات چیت کرے گی تاکہ یورپی یونین کے شہریوں کے لیے ویزا کی مکمل ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس نے کہا کہ قطر اور کویت کے شہریوں کے لیے یورپی یونین کے لیے ویزا فری سفر ویزا چھوٹ کے معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد درخواست دینا شروع کر دے گا۔
یورپی یونین کی ایگزیکٹو باڈی نے کہا کہ یورپی یونین ویزہ کے لیے ضروری خلیج تعاون کونسل کے باقی ماندہ ممالک جو یورپی یونین میں ویزا فری سفر میں دلچسپی رکھتے ہیں کے ساتھ مشغولیت جاری رکھے گی۔
کمیشن جلد ہی ان شراکت داروں کے ساتھ ویزا سے استثنیٰ کے معیار کی تکمیل پر ویزا ریگولیشن تکنیکی بات چیت کا آغاز کرے گا۔ یورپی یونین کے پاس اس وقت 60 سے زیادہ ممالک اور خطوں کے ساتھ ویزا فری نظام موجود ہے۔
ویزا استثنیٰ کے تحت مسافر آئرلینڈ کے علاوہ تمام یورپی یونین کے رکن ممالک کے ساتھ ساتھ شینگن سے منسلک چار ممالک (آئس لینڈ، لیختنسٹین، ناروے اور سوئٹزرلینڈ) کا دورہ کر سکتے ہیں۔ برسلز میں یورپی یونین میں کویت کے مشن نےکویت کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کے یورپی کمیشن کے اعلان کا خیرمقدم کیا جن کے شہریوں کو شینگن ویزا سے استثنیٰ دیا جائے گا۔
ایک بیان میں اس نے نوٹ کیا کہ یہ کویت اور یورپی یونین کے درمیان باضابطہ حتمی مذاکرات کے سلسلے کا آغاز ہے جس کا مقصد کویتی شہریوں کو شینگن ویزا سے استثنیٰ دینا ہے تاہم یہ اعلان دونوں فریقوں کے درمیان تھا۔
سطحوں پر اعلیٰ اور مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اس فیصلے کے نفاذ کے لیے وقت درکار ہے، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ شینگن علاقے کا سفر کرنے کے خواہشمند شہریوں کو ان طریقہ کار کی تکمیل اور وزارت خارجہ کے باضابطہ اعلان تک مطلوبہ ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
یورپی یونین، نیٹو اور بیلجیئم میں کویت کے سفیر جاسم البداوی نے بدھ کو یورپی کمیشن کی طرف سے کویتی شہریوں کے لیے شینگن ویزا کی شرائط ختم کرنے کے فیصلے کو "کویت کے لیے ایک اہم دن” قرار دیا۔
البداوی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پرکہا کہ "آج ہمیں ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جن کے شہریوں کو مختصر مدت کے قیام کے لیے شینگن علاقے میں ویزا سے استثنیٰ دیا جائے گا۔
یہ بہت سے لوگوں، ساتھیوں کی بہت زیادہ محنت کا نتیجہ ہے، انہوں نے کہا کہ کویت کے لوگ سیاحت، تعلیم، صحت، سرمایہ کاری، کاروبار اور بہت کچھ کے لیے یورپ اور یورپی یونین کے تمام رکن ممالک کی طرف تیزی سے دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ "یہ پیش رفت مثبت طور پر اس رجحان کو آسان بنائے گی اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ کویت اہم شراکت دار رہے گا”۔ انہوں نے کہا کہ کویت اور یورپی یونین کے درمیان ایک خاص رشتہ ہے جو اس نئے فیصلے سے مزید گہرا ہوتا رہے گا۔ کویتی سفیر نے
"یورپی یونین کے اعلی نمائندے جوزپ بوریل اور ان کی ٹیم کی کوششوں کے لیے کویت کے شہریوں کے لیے ویزا فری سفر کے حصول کے لیے اس کی رہنمائی اور مدد کے لیے بہت شکریہ” کا اظہار کیا۔
انہوں نے یوروپی کمیشن کے نائب صدر مارگارائٹس شیناس کی انتھک حمایت اور مدد اور مشورے کے لئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا اوریورپی یونین کے کمشنر برائے داخلہ امور یلوا جوہانسن کا اپنے شہریوں کے لئے شینگن ویزا چھوٹ حاصل کرنے کے لئے کویت کی کوششوں کو مسلسل آگے بڑھانے اور ان کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
البداوی نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر مزید کہا کہ "وہ ہمارے یورپی یونین کے شراکت داروں کے ساتھ مزید قریبی تعاون کے منتظرہیں۔
Comments […]

تصوير موجود نہيں
تازہ ترين

برطانوی امیگریشن قوانین میں بڑی تبدیلیاں

لندن: برطانیہ میں سیاسی پناہ سے متعلق قوانین میں تبدیلیاں، ایوان بالا نے سیاسی پناہ کے قوانین سے متعلق متنازع اصلاحاتی بل "نیشنلٹی اینڈ بارڈرز بل” منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی ایوان بالا "ہاؤس آف لارڈز” نے بدھ کو سیاسی پناہ کے قوانین سے متعلق متنازع "نیشنلٹی اینڈ بارڈرز بل” منظور کرلیا ہے۔ متنازع قوانین میں ترمیم کیلئے مختلف تجاویز پیش کی گئی تھی جسے مسترد کرتے ہوئے قانون کو منظور کرلیا گیا۔
نئے قوانین کے تحت انسانی اسمگلروں اور غیر قانونی امیگریشن میں سہولت فراہم کرنے والے افراد کو عمر قید کی سزا سنائی جاسکے گی، جبکہ ملک میں غیر قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہونے والے مہاجرین کو بھی جیل بھیجا جاسکے گا۔
برطانوی وزیرداخلہ پریتی پٹیل نے نئے قوانین کی ایوان بالا سے منظوری کو تاریخی اقدام قرار دیا ہے، تاہم اپوزیشن جماعتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے برطانوی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ کچھ تنظیموں کی جانب سے حکومتی بل کو عدالت میں چیلنج کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:برطانیہ میں غیرقانونی تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کا فیصلہ
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے سربراہ فلیپو گرانڈی نے  اپنے بیان میں نئے قانون کو عالمی پناہ گزین کنونشنز کے خط اور روح کے منافی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں مایوسی ہوئی ہے کہ برطانیہ پناہ کے متلاشیوں کے لیے اپنے دروازے بند کررہا ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ یورپی یونین سے نکلنے کے بعد غیر قانونی مہاجرین کی ملک میں آمد کو روکنے کیلئے امیگریشن قوانین کو سخت کرنے پر کام کر رہا ہے، تاہم اب تک اس سلسلہ میں اسے مسلسل ناکامی کا سامنا ہے، اور 2021 سے غیر قانونی طریقہ سے برطانیہ پہنچنے والے تارکین کی تعداد میں تین گناہ اضافہ ہوا ہے۔
Comments […]

تصوير موجود نہيں
تازہ ترين

ہفتے کو بینک کھلیں گے یا نہیں؟ اسٹیٹ بینک نے بتادیا

کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 30 اپریل بروز ہفتے کو تمام بینک کھلے رکھنے کا اعلان کردیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ 30 اپریل 2022 کو تمام بینک اور ان کی برانچیں کھلی رہیں گی۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ عید الفطر کی تعطیلات 2 سے 5 مئی تک ہوں گی۔
یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے عیدالفطر پر 2 سے 5 مئی تک عام تعطیلات کا اعلان کیا ہے جبکہ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سرکاری اداروں میں پہلے ہی ہفتے کی چھٹی ختم کرچکے ہیں۔

Banks shall remain open on Saturday, April 30, 2022. Banks will ensure 24/7 availability of ATMs, Mobile Banking and Internet Banking etc. during Eid holidaysfrom 2nd to 5th May, 2022. See PR: https://t.co/D1T51IN4I4 pic.twitter.com/lEIGs3nxG4
— SBP (@StateBank_Pak) April 28, 2022

Comments […]

تصوير موجود نہيں
تازہ ترين

یورپی یونین کا روس پر بلیک میلنگ کا الزام

یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے روز گیز پروم کے پولینڈ اور بلغاریہ کو برآمدات روکنے کے فیصلے کے بعد روس پر قدرتی گیس کی سپلائی کو بلیک میل کرنے کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
جاری کردہ ایک بیان میں وون ڈیر لیین نے دعویٰ کیا کہ “گیز پروم کا یہ اعلان کہ وہ یکطرفہ طور پر یورپ میں صارفین کو گیس کی فراہمی روک رہا ہے، روس کی جانب سے گیس کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔
کمیشن کی صدر نے اس فیصلے کو “غیر منصفانہ اور ناقابل قبول” قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس اقدام نے گیس فراہم کرنے والے کے طور پر روس کی ناقابل اعتباریت کو مزید اجاگر کیا۔ وان ڈیر لیین نے اصرار کیا کہ برسلز “متبادل توانائی حاصل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے اور EU میں اسٹوریج کی بہترین سطح کو یقینی بنا رہا ہے۔
یورپی یونین کے رہنما نے مزید کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں اس طرح کے منظر نامے کے لیے ہنگامی منصوبے تیار کیے گئے ہیں اور یہ کہ “بین الاقوامی شراکت دار” EU کو متبادل توانائی حاصل کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ روس کی سرکاری توانائی کارپوریشن نے پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی برآمدات روکے جانے کے حوالے سے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ وارسا اور صوفیہ اپریل میں روسی گیس کی ترسیل کے لیے روبل میں ادائیگی کرنے میں ناکام رہے تھے جس وجہ سے ان ممالک کو گیس کی فراہمی روک دی گئی.
یاد رہے پچھلے مہینے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا تھا کہ “غیر دوست ممالک” کو روس کی کرنسی میں توانائی کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔
Comments […]

تصوير موجود نہيں
تازہ ترين

وفاقی شرعی عدالت کا سود کے خلاف تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد : وفاقی شرعی عدالت نے ہر قسم کا ربا سود اور انٹرسٹ غیر شرعی قرار دے دیا، فیصلے میں تمام سودی قوانین یکم جون سے غیر مؤثر ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی شرعی عدالت نے سود کے خلاف تحریری فیصلہ جاری کردیا ، جس میں وفاقی شرعی عدالت نےہر قسم کا رباسود اورانٹرسٹ غیر شرعی قرار دے دیا ہے۔
وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے میں تمام سودی قوانین یکم جون سے غیر مؤثر ہوجائیں گے۔
تحریری فیصلے میں وفاقی شرعی عدالت نے سودی قوانین میں 31 دسمبر 2022 تک ترامیم کی ہدایت کرتے ہوئے ملک کو 31 دسمبر 2027 تک ربا فری بنانے کا حکم دے دیا۔
عدالت کے فیصلے کا اطلاق بینکوں سے آج تک لیے گیے قرضوں پر نہیں ہوگا۔
یاد رہے وفاقی شرعی عدالت نے انیس سال بعد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے ملک میں رائج سودی نظام کو خلاف شرع قرار دیتے ہوئے کہ ربا اور سود سے متعلق قوانین شریعت سے متصادم ہیں۔
عدالت نے حکومت کو معاشی نظام شریعت سے ہم آہنگ کرنے کے لیے قوانین میں فوری ترامیم کی ہدایت کرتے ہوئے ربا سے پاک بنکاری نظام قائم کرنے، اندرونی و بیرونی قرضوں اور آئی ایم ایف، ورلڈ بنک سمیت بین القوامی اداروں سے لین دین سود سے پاک بنانے کے لیے پانچ سال کی مہلت دی۔
Comments […]

تصوير موجود نہيں
تازہ ترين

وزیراعظم نےاقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دیدی

وزیراعظم شہباز شریف نے اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے دی ہے جو 21 اراکین پر مشتمل ہوگی اور معیشت کا جائزہ لے کر اقدامات تجویز کریگی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے 21 رکنی اقتصادی مشاورتی کونسل تشکیل دے دی ہے جو معیشت کا جائزہ لیکر اقدامات کی تجویز دے گی۔
وزیراعظم کی تشکیل کردہ اقتصادی مشاورتی کونسل میں وفاقی وزرا شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل، مریم اورنگزیب، مصدق ملک، سلیم مانڈی والا، فیصل اقبال، عائشہ غوث پاشا، طارق پاشا، عارف حبیب ،عاطف باجوہ ودیگر شامل ہیں۔
اقتصادی مشاورتی کونسل کے قواعدوضوابط بھی جاری کردیئے گئے۔ یہ کونسل معیشت کا جائزہ لیکر اقدامات کی تجویز دے گی اس کے علاوہ مختلف سبسڈیز اور ماحولیاتی تبدیلی کا بھی جائزہ لے گی۔
وزیراعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل معیشت کی بہتری کیلئے پالیسی سازی کی سفارشات بھی دے گی۔
واضح رہے کہ حکومت نے ملک کی معیشت کی بہتری کیلیے سعودی عرب سے اضافی مالی امداد کے حصول کا فیصلہ کرلیا ہے اور  ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ دورہ سعودی عرب میں 3 ارب 20 کروڑ ڈالر اضافی پیکیج کی درخواست کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: شہباز شریف کا دورہ ، پاکستان کا سعودی عرب سے اضافی مالی امداد کے حصول کا فیصلہ
سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کیلئے ڈیپازٹس ،ادھار تیل پر4 ارب 20 کروڑ ڈالر کی سعودی سہولت پہلے سے جاری ہے ، اس میں3ارب ڈالر کے ڈیپازٹس جبکہ 1.2 ارب ڈالر تیل کی سہولت شامل ہے۔
Comments […]

تصوير موجود نہيں
تازہ ترين

روس کا جوابی وار، دو یورپی ملکوں کی گیس بند کر دی

ماسکو: روس نے یوکرین تنازع کے پیش نظر روسی کرنسی "روبل” میں رقم کی ادائیگی نہ کرنے پر پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی فراہمی بند کردی۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روس نے بدھ کو یمل معاہدے کے تحت پولینڈ اور بلغاریہ کو گیس کی سپلائی روک دی ہے، روس کی گیس فراہم کرنے والی سب سے بڑی کمپنی گیزپروم نے سپلائی اپریل کے لیے رقم کی ادائیگی روسی کرنسی روبل میں نہ کرنے پر بند کی ہے۔
پولینڈ اپنی ضرورت کی 50  فیصد گیس روس سے خریدا ہے، اس کا روسی انرجی کمپنی گیزپروم سے سالانہ 10 اعشاریہ دو بلین کیوبک میٹر گیس کا معاہدہ ہے، سپلائی بند ہونے پر پولینڈ  کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دوسری جانب بلغاریہ جس کا تقریباً مکمل انحصار روس سے درآمد ہونے والی گیس پر ہے، اس کیلئے مشکلات زیادہ بڑھ سکتی ہیں۔ بلغاریہ کا کہنا ہے کہ وہ پہلےسے ہی گیزپورم سے ہوئے معاہدے کی شرائط پر عمل کر رہا ہے، اگر ادائیگیوں کے نئے طریق کار کا مطالبہ کیا گیا تو یہ معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی۔
خیال رہے کہ یوکرین تنازع کے باعث مغربی ممالک کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کے باعث روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے مطالبہ کیا تھا کہ جو ممالک روس کو اپنا دوست تصور نہیں کرتے وہ گیس کی فراہمی کے لیے ادائیگی روبل میں کریں، ہنگری کے علاوہ تمام یورپی ممالک نے روسی صدر پیوٹن کے مطالبہ کو ماننے سے انکار کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: روس نے یوکرین جنگ کے دوسرے مرحلے کا اعلان کر دیا
روس نے ابتدائی طور پر پولینڈ اور بلغاریہ کو نشانہ بنایا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر رس نے دیگر یورپی ممالک کو بھی گیس کی سپلائی روک دی تو اس سے یورپی ممالک کو شید دھچکہ لگے گا، اور پہلے سے آسمان کو چھوتی گیس کی قیمیتوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا، اور یورپی ممالک کو راشننگ کرنی پڑے گی۔
گیس سپلائی بند کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے یوکرین نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ توانائی کے معاملے کی بنیاد پر یورپ کو بلیک میل کر کے اس کے اتحادیوں کو دور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
Comments […]