بھارت کے سپر اسٹار بلے باز ویرات کوہلی کے کمرے کی ویڈیو بنا کر پرائیویسی میں مداخلت کرنے کے معاملہ پر آسٹریلین ہوٹل کی انتظامیہ نے ویڈیو بنانے والے افراد کو نوکری سے برطرف کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے .مطابق عملے کو برطرف کرنے کے ساتھ ساتھ ہوٹل انتظامیہ .نے کرکٹر سے معافی مانگ مانگتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے. کہ مستقبل میں ایسا واقعہ پیش نہیں آئے گا۔
خیال رہے کہ 31 اکتوبرکو آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں جاری ٹی20 ورلڈ کپ کے دوران بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کے ہوٹل کے کمرے کی ملازم نے ویڈیو بنائی تھی اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی تھی. جس پر بھارتی کرکٹر نے شدید برہمی کا اظہار کیا تھا۔
بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق .ویرات کوہلی کی ناراضی. اور شکایت پر ہوٹل انتظامیہ نے اسی دن کرکٹر سے معافی مانگی تھی۔
ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ کھلاڑی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہم اس پر معافی مانگتے ہیں اور واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کریں گے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہوں‘۔
بعد ازاں ہوٹل انتظامیہ نے واقعے کی فوری کارروائی کرتے ہوئے بیان دیا کہ ’واقعے میں ملوث تمام افراد کو نوکری سے برطرف کردیا گیا ہے جبکہ سوشل میڈیا سے ویڈیو بھی ہٹا دی گئی ہے۔
ہوٹل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ کانٹریکٹر سے تحقیقات کی جارہی ہیں. اور ہم مزید اقدامات بھی اٹھا رہے ہیں. تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ایسا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔
آئی سی سی کا بيان
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بھارتی کرکٹ ٹیم اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے تعاون کررہے ہیں اور مستقبل میں ان کے ساتھ کام جاری رکھیں گے۔‘
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا. کہ ’ویرات کوہلی کے کمرے میں گھس کے ویڈیو بنانا اور پرائیویسی میں مداخلت کرنا انتہائی شرمناک عمل ہے. ہم ہوٹل انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے. کہ مستقبل میں کھلاڑیوں کی پرائیویسی کا خیال رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ مداح کی بنائی گئی ویڈیو میں کوہلی کے ذاتی استعمال کی اشیا کو دکھایا گیا ہے. جس پر ویرات کوہلی نے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام میں پوسٹ کرتے ہوئے لکھا. کہ ’میں سمجھ سکتا ہوں کہ مداح اپنے پسندیدہ کھلاڑی کو دیکھ کر بہت خوش ہوتے ہیں، ان کی ایک جھلک دیکھنے کے لیے بہت پُرجوش ہوتے ہیں. اور ان سے ملنا چاہتے ہیں لیکن یہ ویڈیو بہت پریشان کن ہے، میں اب اپنی پرائیویسی کے حوالے سے عدم تحفظ کا شکار ہوگیا ہوں۔‘