وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے امیگریشن کے 17 افسران و اہلکاروں پر کرپشن اور بدعنوانی ثابت ہوگئی، افسران و اہلکاروں میں سب انسپکٹر، اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اور ہیڈ کانسٹیبل شامل ہیں۔
دستاویز کے مطابق 2 افسران کو نوکری سے نکال دیا گیا. جبکہ 15 افسران و اہلکاروں کی تنزلی کردی گئی، 6 اےایس آئیز کو ہیڈ کانسٹیبل بنا دیا گیا. اور سب انسپکٹر کی اےایس آئی کے عہدے پر تنزلی کردی گئی۔
ایف آئی اے کا کہنا ہے. کہ 8 ہیڈ کانسٹیبلز کی بھی کانسٹیبل کے عہدے پر تنزلی کر دی گئی، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے شہزاد بخاری کا کہنا ہے. کہ تمام افسران و اہلکاروں کے محکمانہ کارڈ بھی ضبط کر لیے، ملوث افسران و اہلکاروں کو ایڈمن برانچ ہیڈکواٹر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومتی اسٹیبلشمنٹ اداروں کی کرپشن کی وجہ سے پاکستان میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں ھوسکی
تمام پاکستانیوں کا حق ھے کہ ان کو قانون کے مطابق ٹریٹمنٹ دی جائے مگر ھمارے ملک میں بین الاقوامی سطح پر 129 ھے ھماری اعلیٰ عدلیہ انصاف کرنے کی صلاحیت سے عاری ھے چند ججوں کو چھوڑ کر جو بھی جج ھیں وہ صرف اپنے حلقہ احباب کے حق میں فیصلے دیتے ھیں جس سے ھر پاکستانی واقف ھے اور اسی شدومد سے عدالت ججوں کے کنڈکٹ کی منفی خبریں طشت ازبام ھوتی رھتی ھیں جو کہ اس ملک کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹیں ھی اور اس میں بہتری کی امید نظر نہیں آ رھی
دعا گو ھوں کہ پاکستانی تمام عدالتیں مجسٹریٹ سے اعلیٰ عدلیہ تک آئین پاکستان 1973 کے مطابق فیصلے کریں
پاکستانی عدلیہ کی زبوں حالی
قیام پاکستان کے بعد سے آج تک پاکستان میں قانون کے ھوتے ھوئے غیر قانونی فیصلوں سے ملک پاکستان کو عدلیہ نے پوری دنیا میں بدنام کر دیا ھے جس سے ملکی اور عالمی سطح پر ھمارے ملک کا مذاق اڑایا جاتا ھے کیونکہ حکومتی اسٹیبلشمنٹ اداروں کی کرپشن کی وجہ سے پاکستان میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں ھوسکی
تمام پاکستانیوں کا حق ھے کہ ان کو قانون کے مطابق ٹریٹمنٹ دی جائے مگر ھمارے ملک میں بین الاقوامی سطح پر 129 ھے ھماری اعلیٰ عدلیہ انصاف کرنے کی صلاحیت سے عاری ھے چند ججوں کو چھوڑ کر جو بھی جج ھیں وہ صرف اپنے حلقہ احباب کے حق میں فیصلے دیتے ھیں جس سے ھر پاکستانی واقف ھے اور اسی شدومد سے عدالت ججوں کے کنڈکٹ کی منفی خبریں طشت ازبام ھوتی رھتی ھیں جو کہ اس ملک کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں ھیں سے ایک بہت رکاوٹ ھے اور اس میں ابھی بہتری کی امید نظر نہیں آ رھی جبتک امیر غریب کےلئے انصاف کا ایک ھی پیمانہ نہیں ھوگا یہ ملک پاکستان ترقی کی اعلیٰ منازل طے کر نہیں سکتا
دعا گو ھوں کہ پاکستانی تمام عدالتیں مجسٹریٹ سے اعلیٰ عدلیہ تک آئین پاکستان 1973 کے مطابق فیصلے کریں
محمد اظہر ملک
ریٹائرڈ ایڈمن افسر
ایف بی آر ٹیکس ھاؤس لاھور