یوراج سنگھ کے سخت والد جنھوں نے ٹیم سے ڈراپ ہونے پر ’کپل دیو پر پستول تان لی تھی‘

 یوراج سنگھ

انڈیا کے سابق کرکٹر یوراج سنگھ سے زیادہ آج کل ان کے والد یوگراج سنگھ خبروں میں رہتے ہیں جس کی وجہ ان کا دبنگ انداز اور سخت لہجہ ہے۔

صرف ایک ٹیسٹ اور چھ ون ڈے میچ کھیلنے والے یوگراج نے ایک حالیہ انٹرویو میں کچھ انکشاف کیے ہیں جن سے ان کی اس سختی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، جیسے ٹیم سے ڈراپ کیے جانے پر کپل دیو پر پستول تان لینا۔

ماضی میں وہ انڈیا کے سابق کپتان مہندر سنگھ دھونی پر اپنے بیٹے کا کیریئر خراب کرنے کا الزام بھی لگا چکے ہیں۔ مگر اس بار انھوں نے یوراج کے کیریئر پر بات کی اور ان کا موازنہ 1983 میں انڈیا کے لیے. ورلڈ کپ جیتنے والے کپتان کپل دیو سے کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ‘اگر کپل دیو نے ورلڈ کپ جیتا ہے. تو وہ تو میرے بیٹے نے بھی جیتا ہے۔’

’کپل دیو پر پستول تان لی تھی‘

‘ان فلٹرڈ ود سمدھش’ کو دیے ایک انٹرویو میں یوگراج سنگھ نے کہا کہ وہ دنیا کے بہترین کرکٹر بننا چاہتے تھے اور ‘اب بھی کبھی کبھی رات کو سوچتا ہوں اگلے جنم میں کھیلوں۔۔۔ 200 سنچریاں، ایک ہزار وکٹیں، 500 کیچ۔’

‘جب بھی میں خدا سے بات کرتا ہوں تو کہتا ہوں ایک اور جنم دیں، بہت کچھ مِس ہوگیا ہے۔ اگر خدا نے مجھے ایک اور زندگی دی تو میں کرکٹ کھیلنا چاہتا ہوں. اور ویو رچرڈ جیسا بلے باز اور مائیکل ہولڈنگ جیسا بولر بننا چاہتا ہوں۔’

وہ کپل دیو کو بچپن سے جانتے ہیں. اور انھیں عظیم کھلاڑی مانتے ہیں۔ مگر ان سے اتنے خوش نظر نہیں آتے۔

انھوں نے یاد کیا کہ جب کپل دیو انڈین ٹیم اور نارتھ زون کی ٹیموں کے کپتان بنے تو انھوں نے ‘مجھے بغیر کسی وجہ کے ڈراپ کر دیا تھا۔’

‘میری بیوی نے ان سے پوچھا کہ انھوں نے ایسا کیوں کیا تو میں نے بیوی کو واپس بلایا اور کہا میں اسے سبق سکھاؤں گا۔’

انھوں نے کہا کہ ‘میں نے پستول نکال لی۔ ان کے گھر گیا، کہا باہر نکل۔ وہ اور ان کی والدہ باہر آئے۔ میں نے انھیں 10، 12 گالیاں ایک ساتھ دیں۔ میں نے کہا تیری وجہ سے میرے سے ایک دوست بچھڑ گیا۔ جو تو نے کیا اب تجھے اس کا حساب دینا پڑے گا۔’

‘میں تمھارے سر میں گولی مارنا چاہتا ہوں لیکن میں ایسا نہیں کروں گا. کیونکہ تمھاری ماں بہت نیک ہے اور پاس کھڑی ہے۔’

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.