جب اڈیل جانسٹن باڈی بلڈنگ کرتی تھیں تو اپنی ڈائٹ اور ورزش کی وجہ سے یا تو انھیں ہر وقت بھوک محسوس ہوتی رہتی تھی مینوپاز یا وہ تھکی تھکی رہتی تھیں۔
وہ سکاٹس ڈبل گولڈ باڈی بلڈنگ چیمپیئن رہ چکی ہیں۔ اُن کے سر کے بال جھڑنے شروع ہوئے، ان کے مسوڑھوں سے خون آتا تھا، دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی تھی، جلد پر خارش ہوتی تھی اور جنسی اعضا سوج جاتے تھے اور اُن میں درد بھی ہوتا تھا۔
کئی سال کے سکینز اور تکلیف دہ ٹیسٹوں کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ ابتدائی ’پیری مینوپاز‘ کی علامات ہیں۔ یہ ایک خاتون کی ماہواری مکمل طور پر ختم ہو جانے سے پہلے کا مرحلہ ہے۔
عام طور پر اس کی ابتدا تب ہوتی ہے جب خواتین کی عمر 46 سال کے لگ بھگ ہو جاتی ہے۔ مگر جس وقت اڈیل اور اس تکلیف دہ صورتحال کا سامنا تھا تو اس وقت وہ اپنی 30 کی دہائی میں تھیں۔
انھوں نے بی بی سی سکاٹ لینڈ سے بات کرتے ہوئے کہا ’کئی سالوں سے میں اپنے جسم پر حد سے زیادہ جسمانی اور ذہنی زور دے رہی تھی۔ باڈی بلڈنگ ایک ایکسٹریم سپورٹ ہے اور میری صحت اچھی نہیں تھی۔‘
میرا جسم
’آپ کو میری پسلیاں اور ہڈیاں نظر آتی تھیں۔ میں بہت دبلی تھی۔ میرا جسم صحیح نظر نہیں آتا تھا اور صحت مند نہیں تھا اور میں نے اپنی عقل اور علم کے خلاف جاتے ہوئے خود کو سخت ڈائٹ سے گزارا۔‘
’مجھے ہمیشہ بھوک لگتی تھی اور کبھی مجھے میرا پیٹ بھرا ہوا نہیں لگتا تھا۔‘
جب وہ باڈی بلڈر تھیں تو ان کا قد پانچ فٹ آٹھ انچ اور وزن صرف 53 کلوگرام تھا۔
وہ کہتی ہیں ’میں نے سوال کرنا شروع کیا کہ مجھے وقت سے پہلے پیری مینوپاز کیوں ہوا ہے اور میں نے بہت سے ڈاکٹرز سے پوچھا کہ کیا یہ باڈی بلڈنگ کی وجہ سے ہوا ہے؟
وہ کہتی ہیں کہ انھیں جواب دیا گیا. کہ ’ایسا ممکن ہے، لیکن اس پر کبھی کوئی تحقیق نہیں ہوئی ہے۔‘
این ایچ ایس ڈمفریز اور گیلووے میں گائناکالوجسٹ ڈاکٹر ہیدر کیوری کہتی ہیں کہ شاید شدید قسم کی باڈی بلڈنگ کی وجہ سے اڈیل کی ماہواری ’رُک‘ گئی ہو۔
انھوں نے کہا ’کسی بھی شدید قسم کی صورتحال میں آپ کو سوال کرنا ہوتا ہے. کہ اس کے آپ پر کیا اثرات ہو سکتے ہیں۔ میں اکثر کہتی ہوں ہر چیز اعتدال میں کریں۔‘
’حد سے بڑھی ہوئی یا ضرورت سے کم کوئی چیز اچھی نہیں ہوتی۔‘
ماہواری
’اگر ماہواری رُک جائے تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کیوں کچھ لوگوں میں (پیری مینوپاز) کی علامات ہوتی ہیں۔‘
ڈاکٹر ہیدر سکاٹ لینڈ کو حکومت کی مینوپاز اور خواتین کی صحت کے متعلق اپنی خدمات دیتی ہیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ اگر اڈیل باڈی بلڈنگ چھوڑتی ہیں تو ان کی اوریز ’واپس معمول‘ پر آ سکتی ہیں۔
انھوں نے کہا ’ہو سکتا ہے کہ یہ اثر باڈی بلڈنگ کی وجہ سے ہوا ہو، مگر انھیں یہ کبھی نہیں پتا چلے گا۔‘
اڈیل نے اب باڈی بلڈنگ کرنا چھوڑ دی ہے لیکن اب ان کی ہارمون ریپلیسمنٹ تھیراپی ہو رہی ہے. اور ان میں آئی یو ڈی لگا دی گئی ہے. جس کی وجہ سے ان کی ماہواری کو مکمل طور پر روک دیا گیا ہے۔ یہ ان کی پیری مینوپاز کی علامات میں مدد کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
دوائیاں
40 سال کی اڈیل اب بہت بہتر محسوس کر رہی ہیں اور دوائیاں روک کر یہ دیکھنے کے لیے تیار نہیں ہیں کہ کیا ان کی ماہواری ٹھیک ہوئی یا نہیں۔
وہ کہتی ہیں ’مجھے پیری مینوپاز کی بہت خوفناک علامات ہوئیں۔ میرا دل تیزی سے دھڑکتا تھا اور مجھے لگتا تھا مجھے دل کا دورہ پڑنے والا ہے۔ میں رات کو سو نہیں سکتی تھی کیونکہ میں اتنی تھکی ہوئی ہوتی تھی، میرے ٹھنڈے پسینے نکل رہے تھے اور میرے سارے جسم پر خارش ہو رہی تھی۔‘
’میرے ولوا میں اتنا درد ہو رہا تھا کہ مجھے دفتر میں کھڑے ہو کر کام کرنا پڑا۔ میرا پیٹ پھول رہا تھا اور میرے مسوڑھوں سے خون نکل رہا تھا اور میرے بال جھڑ رہے تھے۔ یہ بہت دردناک تھا۔‘
’کیونکہ مجھے میرینا کوائل (آئی یو ڈی) لگی ہوئی ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ میرے ہارمونز مستحکم ہیں، میں اسے ہٹا کر یہ نہیں دیکھنا چاہتی کہ کیا خون آ رہا ہے۔‘
عام طور پر 51 سال کی عمر میں خواتین کی ماہواری رک جاتی ہے. اور یہ مینوپاز ہوتا ہے۔ پیری مینوپاز اس سے پہلے عام طور پر 46 سال کی عمر سے شروع ہو جاتا ہے۔
جسمانی مسائل
یہ وہ قت ہے جب بہت سی خواتین کو محسوس ہوتا ہے کہ انھیں غیر متوقع ماہواری ہو رہی ہے. اور انھیں ایسے احساسات یا جسمانی مسائل ہوتے ہیں. جو انھیں پہلے نہیں ہوتے تھے۔
اور جب آپ کو مسلسل 12 ماہ تک ماہواری نہیں ہوتی. تو آپ کو مینوپاز ہو جاتا ہے۔
برٹش نیچرل باڈی بلڈنگ فیڈریشن کی چیئر وومن وکی میک کین نے کہا کہ باڈی بلڈنگ اور ابتدائی پیری مینوپاز کے درمیان کوئی ممکنہ تعلق ایک ’بہت دلچسپ موضوع‘ ہے۔
جیسیکا واٹسن مینوپاز کے بارے میں تعلیم دینے والے ادارے ’گلوریہ‘ کی شریک بانی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ انھوں نے اڈیل والی کئی کہانیاں سنی ہیں۔
انھوں نے مزید کہا ’ابتدائی مینوپاز کے اسباب کو زیادہ سے زیادہ پہچاننے اور ان پر تحقیق کرنے کی فوری ضرورت ہے۔‘
ایک انویسٹمنٹ بینک میں اڈیل پہلے ایک آپریشنل ریزیلیئنس مینیجر تھیں. لیکن انھوں نے اس نوکری کو چھوڑنے کے بعد ایک مینوپاز کوچ کا کام شروع کر دیا ہے۔
مینوپاز
وہ کہتی ہیں ’میری (پیری مینوپاز) کی علامات نے بالآخر مجھے اپنی نوکری چھوڑنے پر مجبور کیا۔‘
’جب میں پیری مینوپاز سے گزر رہی تھی، جس کمپنی کے لیے میں کام کر رہی تھی وہ میری ضروریات میں میری مدد نہیں کر پا رہی تھی۔‘
’میں نے چھ ہفتوں کے لیے کام کے کم اوقات مانگے تاکہ میں ہارمون ریپلیسمنٹ تھیراپی کے ساتھ ایڈجسٹ ہو سکوں مگر انھوں نے منع کر دیا۔‘
’میری طبعیت اتنی خراب تھی کہ میں مشکل سے کام کر رہی تھی۔ میرے خاوند نے کہا کام چھوڑ دو، ہم کچھ اور ڈھونڈ لیں گے۔‘
اڈیل کہتی ہیں وہ نوکری چھوڑتے ہوئے بہت پریشان تھیں۔
’میں اپنی تنخواہ، پنشن، سہولیات اور کریئر کو الوداع کہتے ہوئے بہت خوف زدہ تھی۔ لیکن اس صورتحال میں میں نے ایک مینوپاز کوچ بننے کا موقع دیکھا. جس سے میں لوگوں کی اس چیز میں مدد کر سکتی ہوں. جو میرے اوپر بیتی۔‘
انھوں نے کہا ’باڈی بلڈنگ ایک دلچسپ اور دلکش کھیل ہے، لیکن سٹیج کے پیچھے ہمیں صحت کے مضمرات کا خیال رکھنا ہو گا۔‘