ہالینڈ میں ایک شخص چند برسوں دوران 127 مرتبہ ریسٹورنٹس میں بل ادا کیے بغیر کھا پی کر فرار ہوگیا۔ اسے ڈچ شہر ڈیلفٹ میں کھانے پینے کی اشیا کا بدنام زمانہ قزاق قرار دیا جاچکا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ 58 سالہ یہ بدنام زمانہ شخص ہالینڈ کے شہر ڈیلفٹ میں ریسٹورنٹ مالکان کے لیے. ایک وبال بن چکا تھا، اس کے بارے میں مشہور ہے. کہ گزشتہ کئی برسوں کے دوران یہ بڑی صفائی سے کھانا کھا کر بل ادا کیے بغیر وہاں سے نکل جاتا تھا۔
اس ماہ کے اوائل میں ڈیلفٹ میں ایک ریسٹورنٹ میں پولیس کو بلایا گیا. جہاں یہ بل ادا کیے بغیر جعلی طبی مسائل کا بہانہ بنا کر فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
ریسٹورنٹ کے ایک بیرے کے مطابق وہ اس وقت اس شخص کی جانب متوجہ ہوا. جب یہ وہاں موجود تمام لوگوں سے اپنا کھانا شیئر کرنے کی پیشکش کر رہا تھا۔
اسٹروک کا حملہ
لیکن پھر اچانک اس نے اپنے بائیں بازو کو بے قابو لرزتے ہاتھوں سے پکڑا جیسے اس پر اسٹروک کا حملہ ہوا ہو، جب طبی عملے کو بلایا گیا جنہوں نے اسے اسپتال منتقل کرنے سے انکار کرتے ہوئے. کہا کہ یہ جعلی بیماری کا بہانہ کر رہا ہے۔
جس کے بعد ریسٹورنٹ کے مالک نے اس فراڈی شخص سے 108 ڈالر بل کی ادائیگی کے لیے. کہا تو اس نے ایسے ظاہر کیا کہ جیسے اسے ہلکی قسم کا اسٹروک ہوا ہو اور اس نے کہا کہ یہ بل بعد میں ادا کر دے گا. اور اس نے ریسٹورنٹ کے مالک کو اپنا نام اور پتہ دیا۔ تاہم قریب ہی موجود طبی عملے کے ایک شخص نے نام پتہ دیکھ کر کہا کہ اس نے انہیں کچھ اور نام پتہ دیا تھا۔
پولیس نے جب اس کی تلاشی لی تو پتہ چلا کہ یہ شخص دراصل بدنام زمانہ فوڈ پائریٹ ہے جو برسوں سے ہوٹلوں میں مفت کھانا کھا کر فرار ہوجاتا ہے۔