پنجاب: سٹیج ڈراموں کی ای مانیٹرنگ کا آغاز

سٹیج

پنجاب آرٹس کونسل لاہور کے آئی ٹی ایڈمنسٹریٹر محمد لقمان کے مطابق پنجاب بھر میں سٹیج ڈراموں کی ای مانیٹرنگ کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے. بتایا کہ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے پنجاب آرٹس کونسل کو ہدایت کی تھی. کہ سٹیج ڈراموں کی ای مانیٹرنگ شروع کی جائے۔

’کچھ تھیٹرز میں تو کیمرے لگے ہوئے تھے لیکن باقی میں ہم نے نئے کیمرے لگوائے، جن کی فیڈ پنجاب آرٹس کونسل کے لاہور کے مرکزی دفتر میں آ رہی ہے. اور ان کو وہاں مانیٹر کیا جا رہا ہے، جبکہ ڈویژنل سطح پر بھی مانیٹرنگ. رومز بنائے گئے ہیں، وہاں بھی ان کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، جن کی فیڈ لاہور کے ہیڈ آفس. میں بھی آ رہی ہوتی ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ لاہور کے نو سے دس تھیٹر آپریشنل ہیں جن کی مانیٹرنگ یہاں ہیڈ آفس میں کی جا رہی ہے۔

کڑی نظر

ان کا کہنا تھا. کہ اس مانیٹرنگ میں ہم کڑی نظر رکھتے ہیں. کہ سٹیج پر ہونے والے ڈرامے میں کوئی غیر اخلاقی ڈانس نہ ہو، کوئی نازیبا ملبوسات زیب تن کیے گئے ہوں، یا فنکاروں کی حاضرین کے ساتھ کوئی انگیجمنٹ، جیسے حاضرین کی جانب سے. کوئی پیسے وغیرہ نہ پھینکے جا رہے ہوں. یا آپس میں کوئی اشارے بازی نہ کی جائے۔ یہ سب ہم رات 11 سے ایک بجے تک مانیٹر کرتے ہیں، جس کے لیے. تین سے چار لوگوں کی ایک ٹیم موجود ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب. بھر میں اس وقت 43 تھیٹرز آپریشنل ہیں. اور اب تک متعدد تھیٹرز کو اسی ای مانیٹرنگ کے تحت شوکاز نوٹس بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔

ای مانیٹرنگ

ای مانیٹرنگ کے حوالے سے سٹیج ڈرامہ فنکارہ و گلوکارہ میگھا نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا: ’گذشتہ چند برسوں سے موجودہ تھیٹر کی صورت حال کافی خراب ہو چکی تھی۔ فحش جملے بازی اور حرکات و سکنات جنہیں رقص کا نام دیا جاتا تھا، اور نام نہاد اداکارائیں و اداکار کام کر رہے تھے، ان کا صوبائی وزیر اطلاعات و نشریات عظمیٰ بخاری نے سختی سے نوٹس لیا، جو کہ قابلِ تعریف ہے۔‘

میگھا کا مزید کہنا تھا. کہ ہمارا تھیٹر ماضی کی حسین یادیں رکھتا ہے، بہت سے مقبول آرٹسٹ تھیٹر نے پیدا کیے، اور میری بھی خواہش ہے کہ تھیٹر کا ری وائیول ہونا چاہیے، کیونکہ یہ عوام کی تفریح کا ذریعہ ہے. اور اسے بطور ایک تفریح ہی رہنا چاہیے، اور اسے کسی مخصوص طبقے کے لیے. بے ہنگم یا بے یارو مددگار نہیں چھوڑنا چاہیے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.