’ممی میں آ گیا ہوں دبئی‘: انڈیا کے بادل بابو جو محبت میں گرفتار ہو کر منڈی بہاؤالدین کی جیل پہنچ گئے

بادل

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر شروع ہونے والی دوستی انڈین صوبے اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کے رہائشی بادل بابو کو پاکستان کے شہر منڈی بہاؤالدین کی ایک جیل میں پہنچا دے گی، یہ شاید انھوں نے خود بھی کبھی نہ سوچا ہو۔

گھر والوں سے کپڑے سلائی کا کام کرنے کی اجازت مانگ کر انڈیا میں اپنے گاؤں نگلہ کھٹکاری سے دلی جانے والے بادل کب اور کس راستے سے پاکستان کے ایک ایسے شہر پہنچے. جس کی سرحدیں انڈیا سے نہیں ملتیں، کسی کو کچھ معلوم نہیں۔

یہ ضرور ہے کہ یکم نومبر کو ہندوؤں کے تہوار دیوالی سے. دو روز قبل انھوں نے اپنے والدین کو پاکستان کے ایک نمبر سے فون. کر کے اپنی خیریت بتائی تھی۔

20 سالہ بادل بابو غالباً اتنی جلدی میں انڈیا سے پاکستان کے لیے. روانہ ہوئے کہ انھوں نے اپنے ساتھ کوئی شناختی دستاویز بھی نہیں رکھی اور ان کی پریشان حال والدہ. یہ دستاویز مقامی میڈیا کو دکھا. کر انڈین حکومت سے ان کی واپسی کی اپیل کر رہی ہیں۔

پاکستان کے نمبر سے کال

شاید اپنی والدہ کا دل رکھنے کے لیے. ہی انھوں نے پاکستان کے نمبر سے کال کر کے انھیں تسلی دی. کہ وہ دراصل دبئی پہنچ چکے ہیں۔

بادل، جو اب پاکستان میں پولیس کی حراست میں ہیں، پر منڈی بہاؤالدین پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق پولیس کو ’ایک مخبر سے معلوم ہوا .کہ یہاں ایک انڈین شہری علاقہ مونگ میں رنگ والی والی فیکٹری کے قریب موجود ہے. اور وہ غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہے۔‘

ایف آئی آر کے مطابق پولیس. جب موقع پر پہنچی اور ’اس لڑکے سے پوچھ گچھ کی تو معلوم ہوا کہ اس کے پاس پاکستان میں رہنے کا اجازت نامہ یا ویزہ موجود نہیں۔‘

گرفتار کیے جانے پر ملزم نے اپنا تعلق نگلہ کھٹکاری ضلع علی گڑھ انڈیا سے بتایا ہے۔

ایس ایچ او تھانہ صدر منڈی بہاؤالدین انجم شہزاد نے بی بی سی کے شہزاد ملک کو فون پر بادل کی گرفتاری کی تفصیلات بتائی ہیں. جبکہ انڈیا سے. ہمارے نامہ نگار شکیل اختر نے مقامی صحافی کے .ذریعے بادل کے والدین کا مؤقف جاننے کی کوشش کی ہے۔

تبصرہ کريں

آپکی ای ميل پبلش نہيں نہيں ہوگی.