یہ ہلاکت خیز واقعہ بدھ کے روز شمالی صوبے نینوا میں پیش آیا۔ ایمرجنسی کارکنان بچاو اور راحت کے کام میں مصروف ہیں جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
یہ ہولنا ک حادثہ شمالی عراق کے نینوا صوبے میں موصل کے نزدیک حمدانیہ قصبے میں پیش آیا۔ محکمہ صحت نے بتایا کہ بدھ کے روز ایک شادی ہال میں آتش زدگی کے نتیجے میں کم از کم 113افراد ہلاک اور 150 سے زائد دیگر زخمی ہو گئے۔
اس واقعے کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے. کہ ایمرجنسی کارکنان جلی ہوئی لاشوں کو شادی ہال سے نکال رہے ہیں اور وہاں پھنسے دیگر لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا. کہ "اس افسوس ناک واقعے کے متاثرین کو تمام ممکنہ راحت فراہم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔”
آگ کیسے لگی؟
عراقی سول ڈیفنس کے حکام کا کہنا تھا کہ "ابتدائی معلومات سے پتہ چلا ہے. کہ شادی کی تقریب کے دوران آتش بازی کا استعمال کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے پہلے ہال کے اندر آگ بھڑک اٹھی اور پھر وہ بہت تیزی سے پھیل گئی جس سے معاملہ سنگین ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کنسرٹ ہال میں الارم اور فائر فائٹنگ سسٹم کے لیے. حفاظتی تقاضوں کا فقدان تھا۔
سول ڈیفنس ڈائریکٹوریٹ نے آگ لگنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شادی ہال کو انتہائی آتش گیر ایکو بونڈ پینلز سے ڈھانپ دیا گیا تھا، جو کہ حفاظتی ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”آگ لگنے سے ہال کے کچھ حصوں کے گرنے کا باعث بنی۔ جو انتہائی آتش گیر، کم لاگت والے تعمیراتی مواد کے استعمال کی وجہ سے آگ لگنے کے بعد چند منٹوں میں ہی گر جاتے ہیں۔”
عراقی وزارت صحت نے آگ میں زخمی ہونے والوں کو راحت پہنچانے کے لیے بغداد اور دیگر صوبوں سے کمک بھیجی ہے۔
وزیر اعظم کا اظہار افسوس
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے اس حادثے پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے. کہ وزیر اعظم السودانی نے وزارت داخلہ اور وزارت صحت کو ہدایت کی ہے. کہ وہ آتش زدگی سے متاثرہ افراد کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی کوشش کریں۔
نینوا کے گورنر ناظم الجبوری نے بتایا کہ کچھ زخمیوں کو علاقائی ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ آتش زدگی. کی وجہ سے ہلاک ہونے والوں کی اصل تعداد کا فی الحال علم نہیں ہے۔ لیکن ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ج ا/ ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)