کہا جاتا ہے کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے لیکن بالی وڈ ستاروں کی بیگمات کے کامیاب کاروبار میں ان کے شوہر حضرات کا ہاتھ رہا ہے، بلکہ یہ کہا جائے کہ اگر وہ نہ ہوتے تو ممکن ہے کہ بالی وڈ کی بیگمات کو کسی بھی کاروبار میں ایڑی چوٹی کا زور لگانا پڑ جاتا، غلط نہ ہو گا۔
ان میں سے کئی شریک سفر شوہروں کے ساتھ قدم سے ساتھ قدم ملا کر چل رہی ہیں۔ زیر نظر تحریر میں انہی کامیاب بیگمات کی کاروباری سفر کا جائزہ پیش ہے۔
گوری خان
شاہ رخ خان سے شادی کے بعد گوری خان ایک عام سی گھریلو بیوی کے روپ میں فلمی تقریبات میں نظر آتی تھیں، جن کا کام یہ رہ گیا تھا. کہ وہ مختلف انٹرویوز میں یہ بتائیں کہ ان کی شاہ رخ خان کی شادی کیسے ہوئی۔
ایک طرح سے کہا جائے تو یہ بھی غلط نہ ہو گا کہ تقریبات اور ٹی وی انٹرویوز میں ان کا تعارف شاہ رخ خان کی بیوی کے طور پر کیا جاتا۔ لیکن پھر دھیرے دھیرے وقت نے کروٹ لی اور فلم نگری سے جڑی ہر چیز کمرشل ہونے لگی. تو بالی وڈ کے بادشاہ کی رانی نے بھی اپنا نیا رنگ دکھایا۔
شاہ رخ خان کے پروڈکشن ہاؤس ’ریڈ چیلیز انٹریٹمنٹ‘ میں شراکت داری
گوری کے دل میں یہی خیال ابھرا کہ اب وہ بھی اپنی پہچان بنائیں۔
اسی بنا پر شاہ رخ خان کے پروڈکشن ہاؤس ’ریڈ چیلیز انٹریٹمنٹ‘ میں شراکت داری کرتے ہوئے گوری خان نے کئی فلموں کے لیے سرمایہ کاری کی۔ ان فلموں میں ، میں ہوں ناں، چنائے ایکسپریس، رئیس اور جوان جیسی سپر ہٹ فلمیں شامل ہیں۔
کامیابی کا یہ سفر ایک مقام پر تھما نہیں بلکہ گوری خان نے کاروبار کو پھیلاتے ہوئے. انٹرئیر ڈیزائنگ کے شعبے میں بھی قدم رکھا۔
ممبئی کے مہنگے ترین علاقے میں ان کا شو روم ہے. جہاں سے وہ مال دار شخصیات اور بالی وڈ ستاروں کے محلات کو نیا رنگ و روپ دینے میں مصروف رہتی ہیں۔
گوری خان نے رنبیر کپور، سدھارتھ ملہوترہ، کرن جوہر اور عالیہ بھٹ جیسے ستاروں کے گھروں کے اندرونی حصوں کو اپنی مہارت سے دیدہ زیب اور حسین بنایا ہے۔
گوری خان گذشتہ 10 سال سے اس کاروبار سے منسلک ہیں. اور اس وقت وہ ایک کامیاب بزنس وومن تسلیم کی جاتی ہیں۔
گوری خان کے اثاثوں کی مالیت
ایک رپورٹ کے مطابق 2023 کے اعداد و شمار بتاتے ہیں. کہ گوری خان کے اثاثوں کی مالیت 1600 کروڑ انڈین روپے رہی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ والد اور والدہ کی کاروباری پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے. ان کے بیٹے آریان خان اور بیٹی سوہانا خان بھی انتہائی کم عمری سے مختلف کاروباروں سے جڑ چکے ہیں۔
کوئی فلم سازی کر رہا ہے اور کوئی کرکٹ لیگ میں سرمایہ لگا رہا ہے۔
راجیش کھنہ اور ڈمپل کپاڈیہ کی بیٹی اور اکشے کمار کی شریک سفر ٹوئنکل کھنہ نے شادی کے بعد فلمی دنیا سے تو کنارہ کشی اختیار کر لی. لیکن مختصر عرصے تک گھر میں خالی بیٹھنے کے بعد انہوں نے سوچا کہ کچھ کیا جائے۔
ٹوئنکل کھنہ کو صرف شوہر نہیں بلکہ والدین کے نام کا بھی سہارا حاصل تھا۔
انہوں نے اپنے پروڈکشن ہاؤس ’مسز فنی بونز موویز‘ کی بنیاد ڈالی۔ جس کے ذریعے انہوں نے بھارتی قومی ایوارڈ یافتہ ’پیڈ مین‘ کے لیے سرمایہ لگایا۔
بالی وڈ اداکارہ ٹوئنکل کھنہ 30 نومبر، 2017 کو ممبئی میں ایک تقریب میں شریک ہیں (اے ایف پی)
ٹوئنکل کھنہ کہہ چکی ہیں کہ اپنے بینر تلے خواتین کےمسائل کا احاطہ کرتی فلمیں تخلیق کریں گی۔
اسی سلسلے کی پہلی کڑی ’پیڈ مین‘ تھی۔ یہی نہیں ٹوئنکل کھنہ پروڈیوسر ہونے کے ساتھ ساتھ کالم نگار او مصنفہ بھی بن چکی ہیں۔
ٹوئنکل کھنہ کی کتابیں
ٹوئنکل کھنہ کی دو کتابیں ’مسز فنی بونز‘ اور ’دی لیجنڈ آف لکشمی پرشاد‘ فروخت میں ریکارڈ بنا چکی ہیں۔ جبکہ ان کی لکھی ہوئی. دیگر کتابیں بھی ہاتھوں ہاتھ فروخت ہو چکی ہیں۔
رواں سال ان کی تحریر کردہ ’ویلکم ٹو پیراڈائز‘ خاصی پسند کی گئی۔ ٹوئنکل کھنہ مختلف اشتہارات میں بھی کام کرتی ہیں اور ان کے مجموعی اثاثوں کی مالیت 30 ملین ڈالرز بتائی جاتی ہے۔
شوبھا کپور
ماضی کے شہرت یافتہ اداکارہ جیتندر کی شریک سفر شوبھا کپور تو ایک طویل عرصے سے کامیاب بزنس ویمن چلی آ رہی ہیں جن کی دیکھا دیکھی ان کی بیٹی ایکتا کپور بھی ان کے ہم پلہ ہو گئیں۔
شوبھا اور ایکتا کپور نے اس وقت پروڈکشن میں قدم رکھا جب بھارت میں سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کی آمد ہوئی۔
بالا جی ٹیلی فلمز کے نام سے انہوں نے کئی ڈرامے تخلیق کیے جنہوں نے بھارت میں ڈراما سازی کو ایک نئی پہچان دی۔
شوبھا کپور تو اس وقت پس پردہ چلی گئی ہیں. اور اب ان کی جگہ ایکتا کپور نہ صرف ڈرامے بنا رہی ہیں بلکہ فلموں کے ساتھ ساتھ ویب سیریز بھی تخلیق کر رہی ہیں۔
ایکتا کپور اور ان کی والدہ کے اثاثے
بہرحال ان دنوں تو وہ عامیانہ فلمیں بنانے پر کورٹ کچہری کا سامنا کر رہی ہیں۔ اس وقت ایکتا کپور اور ان کی والدہ کے اثاثوں کی مالیت 11.9 ڈالرز بتائی جاتی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایکتا اور شوبھا نے خود کو جتیندر کی پہچان سے آزاد کرا لیا ہے۔
نتاشا دلال
ڈیوڈ دھون کے بیٹے ورن دھون کی اہلیہ نتاشا دلال نیویارک کے فیشن انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے گریجویشن کر چکی ہیں۔
ورن دھون سے شادی کرنے کے بعد کچھ عرصے تک وہ بھی ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی رہیں. لیکن پھر خیال آیا کہ غیر ملکی انسٹی ٹیوٹ سے حاصل ہونے والی فیشن کی ڈگری کا فائدہ اٹھایا جائے۔
اسی بنا پر انہوں نے ’نتاشا دلال‘ کے نام سے ملبوسات کا برینڈ متعارف کرایا۔
دولت مند شخصیات کے عروسی ملبوسات
نتاشا اس وقت مختلف فلمی اور دولت مند شخصیات کے عروسی ملبوسات تیار کرتی ہیں۔
ان میں زیادہ تر صنف نازک کے سراپے ہوتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ان کا ایک ایک عروسی قیمتی جوڑا لاکھوں روپے کا فروخت ہوتا ہے۔
15 کروڑ بھارتی روپے کے اثاثے رکھنے والی نتاشا کے ممبئی کے علاوہ بھارت کے کئی بڑے شہروں میں آؤٹ لیٹس ہیں۔ جہاں ان عروسی ملبوسات کی فروخت کا کاروبار عروج پر رہتا ہے۔
مانا شیٹی
ماضی کے ایکشن ہیرو سنیل شیٹی کی بیوی مانا شیٹی بھی دیگر بیگمات کی روش پر گامزن ہیں اور ’مانا اینڈ آشا‘ کے نام سے مہنگے اور قیمتی ملبوسات ڈیزائن کرتی ہیں۔
مانا نے صرف اسی پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ وہ ریئل اسٹیٹ کے کاروبار سے بھی منسلک ہیں۔ وہ ضرورت مند بچوں کی فلاحی اور سماجی خدمات انجام دینے کے لیے ہر وقت کوشاں رہتی ہیں. اور اس مقصد کے لیے انہوں نے ایک این جی او بھی بنا رکھی ہے۔
بھارت میں انہیں ’لیڈی امبانی‘ کہہ کر یاد کیا جاتا ہے۔
سنجے کپور اور ماہیپ کپور 2012 کو ممبئی میں ایک تقریب کے دوران (اے ایف پی)
ماہیپ کپور
انیل اور بونی کپور کے سب سے چھوٹے بھائی سنجے کپور کی اہلیہ ماہیپ کپور زیورات کے کاروبار سے جڑی ہوئی ہیں۔
دیدہ زیب اور نفیس کاموں والے طلائی اور چاندی کے زیورات تیار کر کے خوب سرمایہ اکٹھا کرتی ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ ماہیپ کپور نے فلم ساز اور ہدایت کار کرن جوہر کے ساتھ شراکت دار کرتے ہوئے زیورات کا برینڈ ’تایانی‘ پیش کیا ہے۔
ماہیپ بالی وڈ کی کئی اداکاراؤں کے لیے طلائی اور چاندی کے خوبصورت زیورات تیار کرتی ہیں۔
صرف یہی سپر سٹارز کی بیگمات نہیں بلکہ سنجے دت کی اہلیہ مانیتا بھی فلم پروڈکشن سے منسلک ہیں. جبکہ ہرتھک روشن کی سابق شریک سفر سوزانے خان امریکہ کے کالج سے انٹیریئر ڈیزائنگ کی ڈگری رکھتی ہیں. اور 2011 میں گوری خان کے ساتھ مل کر انہوں نے بھارت کا پہلا انٹریئر ڈیزائننگ کا سٹور کھولا۔
بوبی دیول کی بیوی تانیہ
کچھ ایسا ہی کاروبار بوبی دیول کی بیوی تانیہ کر رہی ہیں۔
ان کے علاوہ عامر خان کی سابق اہلیہ کرن راؤ جہاں فلم سازی کرتی ہیں وہیں ہدایت کاری کے شعبے سے بھی جڑی ہیں۔
یہ سب دیکھ کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ جہاں یہ بیگمات شوہروں کے نام کا مالی فائدہ اٹھانے میں مصروف ہیں، وہیں ان کی یہ بھی خواہش ہے کہ وہ اپنی الگ پہچان بنائیں، یعنی اپنے سٹار شوہروں کے سائے سے ہٹ کر خود کو اس نگری میں ممتاز بنا کر دکھائیں۔