سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر نے سو میل فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کروانے کی ٹریننگ کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میں 157 اور 158 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہمیشہ باؤلنگ کرتا تھا۔
شعیب اختر نے کہا کہ 157 اور 158 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے تو کرنا تھا باؤلنگ لیکن 160 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے نہیں کر پارہا تھا، میں نے اپنے ساتھ ٹائر کو باندھ کر بھاگنا شروع کیا لیکن ٹریننگ کم لگی۔
اُنہوں نے کہا کہ پھر اسلام آباد میں رات کے وقت چھوٹی گاڑی کو کھینچنا شروع کیا لیکن وہ بھی کم لگا، پھر ٹرک کو تقریباً 5 میل کھینچ کر لے جانے کی ٹریننگ شروع کردی۔
سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ورزش کرتے وقت میں نے ڈمبل کا وزن دو گنا اٹھانا شروع کردیا، میں نے 22 یارڈ پچ کی بجائے 26 یارڈ کی پچ پر باؤلنگ کروانا شروع کی، 26 یارڈ پر باؤلنگ کروا کر میں نے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ کروانے کا ہدف رکھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے نئے گیند کی بجائے پھٹے ہوئے پرانے گیندوں سے 26 یارڈز کی پچ پر باؤلنگ کروانا شروع کی، میں نے اپنے جسم کے میکینکس کے ساتھ تبدیلی کرنا شروع کی، 26 یارڈ کی پچ پر پریکٹس کرنے کے بعد میرا 22 یارڈ کی پچ پر رفتار بڑھ گئی۔
شعیب اختر نے مزید کہا کہ 2003 ورلڈکپ میں ساتھی کھلاڑی کہہ رہے تھے کہ گیند بہت تیز آرہا ہے، بیٹرز کو نہ زخمی کردینا، میں نے ساتھی کھلاڑیوں کو کہا کہ میں ورلڈ کپ 2003 میں تیز رفتار گیند بازی کا ریکارڈ توڑ دوں گا۔
واضح رہے کہ سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر وریندر سہواگ نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے بولنگ ایکشن کو غیرقانونی قرار دے دیا۔