
سندھ حکومت اور پولیس کے مطابق، صحافی اور اینکر پرسن امتیاز میر کے قتل کیس میں ایک ممنوعہ تنظیم سے وابستہ چار مشتبہ ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
صوبائی وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار، آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے آج کیس. کی تازہ ترین پیشرفت پر مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیرِ داخلہ لنجار نے بتایا. کہ امتیاز میر کے قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ آپریشن کراچی پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے مل کر انجام دیا۔ ملزمان ایک کالعدم تنظیم کے رکن ہیں. جو بیرونِ ملک سے احکامات وصول کرتے تھے۔
انکشاف
ضیاء لنجار نے اسے قتل کیس میں اہم کامیابی قرار دیا. اور مزید انکشاف کیا. کہ حملے میں استعمال ہونے. والی موٹر سائیکل بھی قبضے میں لے لی گئی ہے۔
یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل سے منسلک امتیاز میر گزشتہ. ماہ اپنے بڑے بھائی کی گاڑی میں گھر واپس جا رہے تھے کہ نیشنل ہائی وے پر دو موٹر سائیکلوں پر سوار. چھ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کو گولیوں کا نشانہ بنا دیا۔
اینکر پرسن کو کئی گولیاں لگیں. اور انہیں فوری طور پر قریبی نجی ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ شدید زخموں کی وجہ سے جانبر نہ ہو سکے۔
