مریکی خلائی ادارے (ناسا) کے مشن نے حال ہی میں جدید ترین لیزر مواصلاتی نظام کا کامیاب تجربہ کیا ہے، جس کے تحت تقریباً 19 ملین میل (31 ملین کلومیٹر) دور خلائی جہاز کی مدد سے پہلی بار ایک ’بلی‘ کی ویڈیو زمین پر پھیجی گئی ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی. رپورٹ کے مطابق ناسا کے خلائی جہاز ’سائیکی پروب‘. پر لیزر کا استعمال کرتے ہوئے. بلی کی ویڈیو زمین پر بھیجی گئی۔
ناسا کی تاریخ میں یہ پہلا تجربہ ہے. جہاں خلائی جہاز پر ایک بلی کی ہائی ڈیفینیشن (ایچ ڈی) ویڈیو زمین پر بھیجنے کے لیے جدید ترین لیزر مواصلاتی نظام کا استعمال کیا گیا ہے۔
ٹیٹرز (Taters) نامی بلی کی 15 سیکنڈ دورانیے کی بیرونی خلا (Deep Space). سے نشر ہونے والی پہلی ویڈیو ہے، ناسا کو امید ہے کہ جدید لیزر نظام شمسی کے دور دراز حصوں کے ساتھ مواصلات کے نظام کو بہتر بناسکے گی۔
اس کے علاوہ مریخ پر بھیجے جانے والے انسانی مشنز بھی. جدید لیزر کا استعمال کرکے مواد زمین تک بھیج سکیں گے۔
ویڈیو کلپ
ویڈیو کلپ میں بلی کو دیکھا جا سکتا ہے. جو ایک صوفے پر لیزر لائٹ کا پیچھا کر رہی ہے، اس ویڈیو میں ٹیسٹ گرافکس اوورلے بھی دیکھے جاسکتے ہیں، جن میں خلائی جہاز سائکی کے مدار میں راستے، لیزر اور اس کے ڈیٹا کے بارے میں تکنیکی معلومات شامل ہیں۔
جب یہ ویڈیو بھیجی گئی. تو خلائی جہاز زمین اور چاند کے درمیان فاصلے سے 80 گنا. زیادہ دوری پر تھا، لیزر کو زمین تک پہنچنے میں صرف 101 سیکنڈ لگے۔
13 اکتوبر کو فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے نارنجی رنگ. کی بلی کی کو خلائی جہاز کے ذریعے اسپیس ایکس کے فالکن ہیوی راکٹ کا استعمال کرتے ہوئے. خلا میں بھیجا گیا تھا۔
بعدازاں خلائی جہاز نے یہ ویڈیو 11 دسمبر کو زمین پر بھیجی جو کامیاب تجربہ تھا۔
اس کے بعد لیزر کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بیرونی خلا (Deep Space) سے نشر ہونے والی یہ ویڈیو ہیل ٹیلی اسکوپ کو موصول ہوئی، جس کے بعد اسے ڈاؤن لوڈ کیا گیا۔
ناسا کی جیٹ پروپلشن لیبارٹری کے سربراہ ریان روگالن کا کہنا ہے. کہ ’یہ حیرت انگیز کارنامہ ہے، ہم سب ٹیٹرز کو بہت پسند کرتے ہیں۔‘