جرمنی میں تقریباً دو ہزار افراد نے اس میلے کی افتتاحی تقریب میں براہ راست شرکت کی جبکہ کئی ملین لوگوں نے اسے آن لائن فالو کیا۔ اتوار تک جاری رہنے والے اس میلے میں دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہی ہیں۔
دنیا کے سب سے بڑے کمپیوٹر گیمز کے تجارتی میلہگیمز کوم بدھ کی صبح جرمن شہر کولون میں شروع ہو گیا۔ اس ایونٹ کے پہلے دن گیمنگ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد، صحافیوں اور منتخب پرستار بھی شامل ہوئے۔ یہ پروگرام جمعرات تک عام لوگوں کے لیے کھلا ہے، جب اس میں ویڈیوں گیموں کے شوقین افراد کا رش اور بھی بڑھ جانے کی توقع کی جارہی ہے۔
اس تجارتی میلے کے ٹکٹ پہلے ہی ہفتے فروخت ہو گئے تھے۔ یہ ایونٹ اتوار تک جاری رہے گا۔ اس میں تقریباً 1,227 نمائش کنندگان۔ نئی گیمز، ہارڈ ویئر اور دیگر مصنوعات پیش کر رہے ہیں۔
سامان کی نمائش کرنے والی کمپنیوں میں نینٹینڈو، نیٹیز، ٹین سینٹ اور اوبی سافٹ کے ساتھ ساتھ اسٹریمنگ سروسز نیٹ فلکس، ڈزنی پلس، کرنچی رول اور ایمازون پرائم بھی اپنی مصنوعات کی نمائش کر رہی ہیں۔
مہمانوں کی تعداد 2022 سے زیادہ
توقع ہے کہ اس مرتبہ اس میلے میں شرکت کرنے والے مہمانوں۔ کی تعداد 2022 سے زیادہ ہو گی، جب گیمنگ انڈسٹری کے اس اجتماع میں 265,000 لوگوں نے شرکت کی۔ اس میلے میں 2019 میں ریکارڈ 373,000 افراد شریک ہوئے تھے۔
میلے کا آغاز منگل کی شام فلم ڈائریکٹر زیک سنائیڈر کے ایک شو کے ساتھ ہوا۔ انہوں نے نیٹ فلکس کے لیے بنائی گئی اپنی دو حصوں پر مشتمل سیریز "Rebel Moon” پیش کی، جو 2023 کے آخر میں اور 2024 کے موسم بہار میں ریلیز ہونے والی ہے۔
تقریباً 2,000 افراد نے اس تقریب میں براہ راست شرکت کی جبکہ کئی ملین۔ لوگوں نے اسے آن لائن فالو کیا۔ ریبل مون فلم کے ساتھ ساتھ ایک گیم بھی لانچ کی جانی ہے۔
گیمنگ دنیا بھر میں ایک بہت بڑی اور تیزی سے ترقی کرنے والی صنعت ہے۔ جرمنی مارکیٹ ریسرچ فرم نیو زو کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق 3.2 بلین لوگ پی سی، کنسولز، موبائل ڈیوائسز یا کلاؤڈ گیمنگ سروسز پر گیمز کھیلتے ہیں اور اس انڈسٹری نے 2022 میں 184.4 بلین ڈالر کی آمدنی حاصل کی۔