آپ نے محسوس کیا ہو گا کہ آج کل دفتروں میں اور سوشل میڈیا پر لوگوں کی انگریزی بہت بہتر ہو گئی ہے، بےعیب گرامر، علامات اوقاف بالکل درست جگہ پر، مناسب اور عمدہ الفاظ سے لیس جملے۔ لیکن غور کیا جائے تو صاف پتہ چل جاتا ہے کہ یہ تحریر مصنوعی ذہانت کی مدد سے لکھی گئی ہے۔
اے آئی کی تحریر پہچاننے کا طریقہ یہ ہے کہ اس کے جملے روایتی اور بےجان ہوتے ہیں۔ ان میں کوئی ذاتی اسلوب یا انفرادیت نہیں ہوتی، انگریزی کے گھسے پٹے محاورے اور بےجا لفاظی بھی دور سے پہچانی جاتی ہے۔ پھر ایسی تحریر میں غیر ضروری وضاحت اور تکرار بھی پائی جاتی ہے، جس کی وجہ سے عام سی بات کو بلاوجہ لمبا کھینچا جاتا ہے۔ جو بات دو جملوں میں بیان ہو سکتی ہے، اے آئی اسے چھ جملوں میں بیان کرتی ہے۔
ایسی تحریر روبوٹک ہوتی ہے، ظاہر ہے کہ اسے ہونا بھی چاہیے، کیوں کہ اسے ایک روبوٹ ہی نے لکھا ہے۔
لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اے آئی آپ کوئی تحریر لکھنے میں مدد نہیں کر سکتی۔ بس اتنا ہے کہ اسے آپ اپنا ذاتی معاون یا اسسٹنٹ بنا سکتے ہیں اور اس کی مدد سے اپنی کو بہتر بنا سکتے ہیں، اور بہت کم وقت میں زیادہ مواد تحریر کر سکتے ہیں۔
ہم آپ کو سات طریقے بتا رہے ہیں جن کی مدد سے آپ اپنی تحریر کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
1 اے آئی کی تحریر کو ہوبہو شائع نہ کریں
آے آئی سے مدد ضرور لیں مگر اس کی تحریر کو شائع کرنے سے پہلے اچھی طرح سے ایڈٹ کر لیں۔ اے آئی کی تحریر میں ان جملوں کو بدل دیں جو غلط محسوس ہوں۔ اپنے لیے ایک فہرست بنائیں ایسے الفاظ اور جملوں کی جنہیں آپ استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ ان میں شامل کریں عام الفاظ اور وہ الفاظ بھی جو چھپ کر آ جاتے ہیں۔ اس ممنوعہ فہرست کو اپنے چیٹ جی پی ٹی کے پرامپٹس میں شامل کریں۔ اسے مسلسل بہتر بناتے رہیں اور آپ دیکھیں گے کہ آپ کی تحریر ہر بار زیادہ انسان دوست لگے گی۔
2 اپنا منفرد انداز تخلیق کریں
آپ کا لکھنے کا انداز ہی آپ کو دوسروں سے الگ کرتا ہے۔ ہر شخص کا انداز مختلف ہوتا ہے۔ کوئی مختصر جملے استعمال کرتا ہے، تو کوئی طویل۔ شاید آپ جملے کا آغاز ’اور‘ یا ’لیکن‘ سے کرتے ہیں۔ شاید آپ ایک جملے کے پیراگراف لکھتے ہیں۔ یہ چھوٹے چھوٹے انتخاب مل کر آپ کی تحریر کو خاص بناتے ہیں۔ اے آئی یا تو اس انداز کو بہتر بنا سکتا ہے یا اسے تباہ کر سکتا ہے۔