پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ کو جمعرات کے روز انڈیا کی جانب سے ویزا کے اجرا کے بعد بالآخر انڈین دورے کے لیے قومی سکواڈ میں شامل کر لیا گیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا نے کہا کہ ویزا کے اجرا کا انتظار کرنے والے عثمان خواجہ نے شیڈول کے ایک دن بعد میلبرن سے انڈیا کی فلائٹ لی۔
آسٹریلیا کے 18 رکنی سکواڈ کے دیگر اراکین بنگلور میں تربیتی کیمپ میں شرکت کے لیے۔ منگل اور بدھ کو انڈیا پہنچے تھے۔
آسلام آباد ميں پيدائش
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پاکستانی دارالحکومت ۔اسلام آباد میں پیدا ہونے والے۔ عثمان خواجہ کو انڈیا کے دورے کے لیے ویزا کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ 2011 میں بھی آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر بلے باز نے سوشل میڈیا پر بتایا تھا۔ کہ انہیں انڈیا میں داخل ہونے کی اجازت اس لیے نہیں دی گئی۔ کیونکہ وہ آسٹریلیا میں پیدا نہیں ہوئے تھے۔
بدھ کو عثمان خواجہ نے سوشل میڈیا پر ایک میم پوسٹ کرتے ہوئے۔ ’سٹرینڈڈ، ڈونٹ لیو می اور اینی ٹائم ناؤ‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ موجودہ صورت حال کی جانب اشارہ کیا تھا۔
36 سالہ عثمان خواجہ نے 2011 میں ڈیبیو کرنے کے بعد سے اپنے 56 ٹیسٹ میچوں پر مشتمل کیریئر کے دوران انڈیا کی سرزمین پر ایک بھی میچ نہیں کھیلا۔ تاہم وہ وہاں کرکٹ کے وائٹ بال فارمیٹس کھیل چکے ہیں۔
عثمان خواجہ تقریباً تین سال کی غیر حاضری کے بعد گذشتہ سال جنوری میں انگلینڈ کے خلاف ایشز سیریز جیتنے کے بعد مسلسل آسٹریلیا کی ٹیم کا حصہ رہے ہیں۔
انہوں نے سڈنی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سینچریاں سکور کیں اور مزید تین سینچریاں بنائی ہیں۔ جن میں گذشتہ ماہ سڈنی میں جنوبی افریقہ کے خلاف ناقابل شکست 195 رنز اور 11 دیگر میچوں میں پانچ بڑی نصف سینچریاں شامل ہیں۔
انڈیا کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز جمعرات (نو فروری) کو ناگ پور میں شروع ہو رہی ہے۔ دوسرا ٹیسٹ نئی دہلی میں 17 فروری۔ تیسرا یکم مارچ کو دھرم شالہ میں۔ اور آخری ٹیسٹ نو مارچ کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا۔